کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 154
نے فرمایا: ’’ ادع تجب وسل تعط‘‘[1] دعاء کرو تمہاری دعاء قبول ہوگی،اور مانگو عطا کیا جائے گا۔ ۲۴-نماز میں سلام پھیرنے سے قبل درج ذیل دعاء پڑھنے کے وقت: ’’اللھم إني أسألک یا اللّٰہ الواحد الأحد الصمد الذي لم یلد ولم یولد،ولم یکن لہ کفوا أحد،أن تغفرلي ذنوبي،إنک أنت الغفور الرحیم۔‘‘ اے اللہ!میں تجھ سے سوال کرتا ہوں ،اے تنہا،اکیلا،بے نیاز اللہ جس نے نہ جنا ہے نہ جنا گیا ہے،اور نہ جس کا کوئی ہمسر اور مقابل ہے کہ تو میرے گناہوں کو بخش دے،بے شک تو بخشنے والا انتہائی
[1] نسائی،۳/۴۴و۴۵،باب فضل التمجید والصلاۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم ،وترمذي،۵/۵۱۶،علامہ عبدالقادر الارناؤوط نے فرمایا ہے کہ اس حدیث کو ابن خزیمہ اورابن حبان(موارد)نے صحیح قرار دیا ہے،حدیث نمبر:(۵۱۰)وحاکم،۱/۲۶۸،اور امام ذہبی نے ان کی موافقت کی ہے،دیکھئے: شرح السنۃ للامام البغوی بتحقیق الأرناؤوط،۳/۱۸۷،اور علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح النسائی(۱/۲۷۵)میں صحیح قرار دیا ہے۔