کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 152
ما تقدم من ذنبہ‘‘[1] جب امام ﴿غَیْرِالْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ وَلَاْ الضَّاْلِّیْنَ﴾کہے تو تم کہو آمین،کیوں کہ جس کا آمین کہنا فرشتوں کے آمین کہنے سے موافق ہو جائے گا اس کے پچھلے سارے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔ ۲۲-رکوع سے سر اٹھا کر’’ اللھم ربنا ولک الحمد‘‘ کہنے کے وقت: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إذا قال الإمام ’’سمع اللّٰہ لمن حمدہ‘‘ فقولوا: اللھم ربنا ولک الحمد،فإنہ من وافق قولہ قول الملائکۃ غفر لہ ما تقدم من ذنبہ‘‘[2] جب امام’’سمع اللّٰہ لمن حمدہ‘‘(اللہ نے سنا جس نے اس کی تعریف کی)کہے تو تم کہو: ’’اللھم ربنا ولک الحمد‘‘(اے اللہ ہمارے رب!تمام تعریف تیرے ہی لئے ہے)کیوں کہ جس کی بات
[1] بخاری،۱/۱۹۰،ومسلم،(مذکورہ الفاظ مسلم کے ہیں)۱/۳۰۷۔ [2] بخاری ۱/۱۹۳،ومسلم،۱/۳۰۶۔