کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 147
صحابۂ کرام میں سے ایک شخص نے اپنی نماز میں یہ دعاء استفتاح پڑھی،جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا:’’یہ کلمات کس نے کہے ہیں ؟‘‘ اس پر سارے لوگ خاموش رہے،تو آپ نے فرمایا: تم میں سے کس نے کہا ہے؟ کیوں کہ اس نے کوئی غلط بات نہیں کہی ہے،تو ایک شخص نے کہا :(اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم)میں آیا اس حال میں کہ میری سانس پھول رہی تھی،تو میں نے یہ کلمات کہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’لقد رأیت اثني عشر ملکاً یبتدرونھا أیھم یرفعھا‘‘[1]
میں نے بارہ فرشتوں کو دیکھا جو اس دعاء کے لئے جلدی کررہے تھے کہ ان میں سے کون اسے اوپر لے جائے۔
۱۹- نماز میں غور و تدبر سے سورۂ فاتحہ کی تلاوت کے وقت:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:
’’من صلی صلاۃً لم یقرأ فیھا بأم القرآن فھي خداج ،
[1] مسلم،۲/۴۱۹۔