کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 143
حضرت سعد سے روایت ہے ،وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دعوۃ ذي النون إذ دعا وھو في بطن الحوت: ﴿لَاْإِلٰہَ إِلَّاْ أَنْتَ سُبْحَاْنَکَ إِنِّيْ کُنْتُ مِنَ الظَّاْلِمِیْنَ﴾،لم یدع بھا رجل مسلم في شيئٍ قط إلا استجاب اللّٰہ لہ‘‘[1] مچھلی والے(حضرت یونس علیہ السلام)کی دعا جو انھوں نے اس وقت کی تھی جب وہ مچھلی کے شکم میں تھے ،یہ تھی : ﴿لَاْإِلٰہَ إِلَّاْ أَنْتَ سُبْحَاْنَکَ إِنِّيْ کُنْتُ مِنَ الظَّاْلِمِیْنَ﴾ ،اے اللہ تیرے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں تیری ذات پاک ہے،بے شک میں ظلم کرنے والوں میں سے ہوں ،جو بھی مسلمان کسی بھی چیز میں یہ دعاء پڑھتا ہے اس کی
[1] ترمذی،۵/۵۲۹،حدیث نمبر:(۳۵۰۵)واحمد۱/۱۷۰،حاکم۱/۵۰۵،اور اسے صحیح قرار دیا ہے اور امام ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے ،علامہ عبد القادر الارناؤوط نے الکلم الطیب کی تخریج(ص:۸۶)میں فرمایا ہے کہ یہ حدیث امام حاکم اور امام ذہبی کے قول کے مطابق(صحیح)ہے،اور حافظ ابن حجرنے اسے حسن قرار دیا ہے،اور علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح الترمذی(۳/۱۶۸)میں صحیح قرار دیا ہے۔