کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 133
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’الدعاء لا یرد بین الأذان والإقامۃ فادعوا‘‘[1] اذان اور اقامت کے درمیان دعاء رد نہیں کی جاتی ،لہٰذا دعاء کیا کرو۔ ۵- فرض نمازوں کی اذان کے وقت: حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ثنتان لا تردان،أو قلما تردان: الدعاء عند النداء،وعند البأس حین یلحم بعضھم بعضا‘‘[2]
[1] ترمذي،۱/۴۱۵،و ۵/۵۷۷،و ابو داؤد،۱/۱۴۴،واحمد،۳/۱۵۵و ۳/۲۲۵،اور علا مہ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح الترمذی(۳/۱۸۵)ارواء الغلیل(حدیث نمبر: ۲۴۴ ،۱/۲۶۱)اور صحیح الجامع(۳/۱۵۰)میں صحیح قرار دیا ہے۔ [2] ابو داؤد،۳/۲۱،اور اسے علامہ البانی رحمہ اللہ نے صحیح ابوداؤد(۲/۲۸۳)میں صحیح قرار دیا ہے ،ابو داؤد کی ایک روایت میں ’’ووقت المطر‘‘ کے الفاظ ہیں ،ودارمی ۱/۲۱۷،اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے،اس حدیث کی تخریج سنن دارمی(۱/۲۱۷)میں دیکھئے۔نیز اس کے بعد کے صفحات بھی ملاحظہ کیجئے۔