کتاب: دعا کے آداب و شرائط کتاب وسنت کی روشنی میں - صفحہ 128
یقینا ہم نے اسے شب قدر میں نازل فرمایا،اور آپ کو کیا معلوم کہ شب قدر کیا ہے،شب قدر ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے،اس شب میں ہر کام کو سر انجام دینے کو اپنے رب کے حکم سے فرشتے اور روح(حضرت جبریل علیہ السلام)نازل ہوتے ہیں ،یہ شب سراسر سلامتی کی ہوتی ہے اور فجر کے طلوع ہونے تک رہتی ہے۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے،وہ بیان کرتی ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !مجھے بتایئے کہ اگر میں جان لوں کہ شب قدر کون سی رات ہے تو اس میں کیا پڑھوں ؟ آپ نے فرمایا یہ پڑھا کرو: ’’ اللھم إنک عفو کریم تحب العفو فاعف عني‘‘[1] اے اللہ تو بڑا معاف کرنے والا کرم والا ہے،معافی کو پسند فرماتا ہے،لہٰذا تو مجھے معاف فرما۔
[1] ترمذی،۵/۵۳۴،اور امام ترمذی نے اسے صحیح قرار دیا ہے،وابن ماجہ،۲/۱۲۶۵،واحمد،۶/۱۸۲،علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح الترمذي(۳/۱۷۰)اور صحیح ابن ماجہ(۲/۳۲۸)میں صحیح قرار دیا ہے،نیز دیکھئے:مشکاۃ المصابیح بتحقیق علامہ البانی رحمہ اللہ،۱/۶۴۸۔