کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 9
بقرہ،آیت نمبر165) پس اللہ تعالیٰ سے محبت کرناہر مسلمان پر فرض عین ہے ایسی محبت جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت سے بھی زیادہ ہو،والدین،بیوی،بچوں،اعزہ واقارب اور دیگر تمام دوست احباب کی محبت سے بھی بڑھ کرہو،اللہ تعالیٰ کے بعد جن چیزوں سے محبت ہو وہ بھی اللہ تعالیٰ کی محبت کے تابع ہو۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جیسی اور جتنی محبت مطلوب ہے وہ بھی اس لئے ہوکہ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے والدین،بیوی،بچوں اعزہ واقارب اور دوست احباب سے بھی جتنی جتنی محبت مطلوب ہے وہ بھی اس لئے ہو کہ اللہ سبحانہ ٗ وتعالیٰ کا حکم ہے مال و دولت،گھر بار اوردوسری چیزوں سے بھی اتنی ہی محبت ہو جتنی اللہ تعالیٰ نے اجازت دی ہے،گویا انسان کی تمام تر محبت کا اصل مرکز اور سرچشمہ اللہ تعالیٰ کی ذات بابرکات ہونی چاہئے نہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اللہ تعالیٰ کے محبت سے بڑھ کرہونہ ماں،باپ،بیوی،بچوں اوردیگر اعزہ واقارب کی محبت اللہ کی محبت پر غالب آئے نہ مال ومنال گھر بار جاہ ومنصب کی محبت اللہ کی محبت میں رکاوٹ بننے پائے۔ ان احکام کے علاوہ اللہ تعالیٰ کے اپنے بندوں پر احسانات اور انعامات کا بھی یہ تقاضا ہے کہ دل و جان سے اللہ تعالیٰ سے محبت کی جائے۔غور فرمائیے!کہ وہ ذات جو اس قدر مہربان اور رحیم وکریم ہے کہ اس نے ہمیں دل،دماغ اور آنکھوں جیسی نعمتوں سے نوازا،وہ ذات جس نے ہمارے درمیان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا،وہ ذات جس نے ہمیں دین اسلام کی ہدایت دی،وہ ذات جس نے ہمیں بہترین امت بنایا،وہ ذات جوہماری مسلسل نافرمانیوں کے باوجود ہمیں دن رات روزی عطا فرماتی چلی جارہی ہے،وہ ذات جوہمارے تمام چھوٹے اور بڑے،ظاہر اور پوشیدہ،اگلے اور پچھلے گناہوں کا علم ہونے کے باوجود ہمیں اپنی لا تعداد نعمتوں سے نوازتی چلی جاتی ہے،وہ ذات جو رات کے اندھیروں اور دن کے اجالوں میں بھی دکھی دلوں کی پکار سنتی ہے اور ان کے دکھ کو دور کرتی ہے،وہ ذات جس نے اپنی رحمت کے ننانوے حصے قیامت کے روز بندوں کو معاف کرنے کے لئے اپنے پاس رکھے ہیں،وہ ذات جس نے اپنے عرش پر یہ کلمہ ثبت فرما رکھا ہے((اِنَّ رَحْمَتِیْ سَبَقَتْ غَضَبِیْ))ترجمہ:’’بے شک میری رحمت میرے غصہ پر غالب ہے۔‘‘(بخاری)یقینا وہ ذات سب سے زیادہ اس بات کی حق دار ہے کہ اس کے بندے اس کے ساتھ سب سے بڑھ کر محبت کریں۔ انبیاء کرام علیہم السلام کی زندگیاں اللہ تعالیٰ سے محبت کا بہترین نمونہ ہیں حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے