کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 88
مسئلہ 25:کافر قرآن مجید کے دشمن ہیں۔ 1 ﴿وَ قَالَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لَنْ نُّؤْمِنَ بِہٰذَا الْقُرْاٰنِ وَ لاَ بِالَّذِیْ بَیْنَ یَدَیْہِ ط﴾(31:34) ’’اورکافر کہتے ہیں ہم اس قرآن پر ہر گز ایمان نہیں لائیں گے نہ اس سے پہلے آئی ہوئی کسی کتاب کو مانیں گے۔‘‘(سورۃ سبا،آیت نمبر31) 2 ﴿وَ اِذَا تُتْلٰی عَلَیْہِمْ اٰیٰـتُنَا بَیِّنٰتٍ لا قَالَ الَّذِیْنَ لاَ یَرْجُوْنَ لِقَآئَ نَا ائْتِ بِقُرْاٰنٍ غَیْرِ ہٰذَ آ اَوْ بَدِّلْہُ ط﴾(15:10) ’’جب ہماری واضح آیات انہیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو وہ لوگ جو ہم سے ملنے کی توقع نہیں رکھتے کہتے ہیں اس قرآن کے بجائے کوئی اور لاؤ یا اس کی آیات بدل دو۔‘‘(سورہ یونس،آیت نمبر15) 3﴿وَ قَالَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لاَ تَسْمَعُوْا لِہٰذَا الْقُرْاٰنِ وَالْغَوْا فِیْہِ لَعَلَّکُمْ تَغْلِبُوْنَ﴾(26:41) ’’کافر(آپس میں ایک دوسرے سے)کہتے ہیں اس قرآن کو نہ سنو(اور جب پڑھا جائے)توخوب شور مچاؤ شاید اسی طرح تم غالب ہو جاؤ۔‘‘(سورۃ حٰمٓ السجدہ،آیت نمبر26) مسئلہ 26:کافر مساجد کے دشمن ہیں۔ ﴿مَا کَانَ لِلْمُشْرِکِیْنَ اَنْ یَّعْمُرُوْا مَسٰجِدَ اللّٰہِ شٰہِدِیْنَ عَلٰٓی اَنْفُسِہِمْ بِالْکُفْرِ ط اُولٰٓئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُہُمْ ج وَ فِی النَّارِ ہُمْ خٰلِدُوْنَ﴾(17:9) ’’مشرکوں کا یہ کام نہیں کہ وہ اللہ کی مسجدوں کو آباد کریں اس لئے کہ وہ(اپنے طرز عمل سے)اپنے بارے میں کفر کی گواہی دے چکے ہیں ان کے سارے اعمال ضائع ہوگئے اور وہ ہمیشہ آگ میں رہیں گے۔‘‘(سورۃ التوبہ،آیت نمبر17)