کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 78
جس طرح تیرے بندے اور رسول کے خلیفہ ثانی اور جلیل القدر صحابی سیدنا حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ نے کی،’’اَللّٰہُمَّ الْعَنْ کَفَرَۃَ اَہْلَ الْکِتَابِ الَّذِیْنَ یُکَذِّبُوْنَ رُسُلَکَ وَیُقَاتِلُوْنَ اَوْلِیَائَ کَ اَللّٰہُمَّ خَالِفْ بَیْنَ کَلِمَتِہِمْ وَزَلْزِلْ اَقْدَامَہُمْ وَاَنْزِلْ بِہِمْ بَاْسَکَ الَّذِیْ لاَ تَرُدُّہٗ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِیْنَ‘‘ ’’یا اللہ!اہل کتاب میں سے ان کافروں پر لعنت فرماجو تیرے رسولوں کو جھٹلاتے ہیں اور تیرے دوستوں سے جنگ کرتے ہیں اے اللہ!ان کی باتوں میں اختلاف پیدا فرمادے،ان کے قدم ڈگمگادے اور ان پر ایسا عذاب نازل فرمادے جسے تو مجرم لوگوں سے کبھی نہیں پھیرتا۔‘‘(مروزی) اے الٰہ العلمین! ہم تیرے دین کے ان دشمنوں سے اسی طرح براء ت کرتے ہیں جس طرح تیرے بندے اور رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے جانثارصحابی حضرت خبیب بن عدی رضی اللہ عنہ نے وقت شہادت کی تھی ﴿اَللّٰہُمَّ اَحْصِہِمْ عَدَدًا وَاقْتُلْہُمْ بَدَدًا وَلاَ تُبْقِ مِنْہُمْ اَحَدًا﴾ یا اللہ!ان میں سے ایک ایک کو گن لے،اور انہیں الگ الگ کرکے ہلاک فرما،اور ان میں سے کسی کو زندہ نہ چھوڑ۔(بخاری) رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ وَصَلّٰی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ!