کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 77
جس طرح تیرے بندے اور رسول حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کی تھی۔ ﴿رَبَّنَآ اِنَّکَ اٰتَیْتَ فِرْعَوْنَ وَمَلَاَہٗ زِیْنَۃً وَّاَمْوَالاً فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَالا رَبَّنَا لِیُضِلُّوْا عَنْ سَبِیْلِکَ ج رَبَّنَا اطْمِسْ عَلٰٓی اَمْوَالِہِمْ وَاشْدُدْ عَلٰی قُلُوْبِہِمْ فَلاَ یُؤْمِنُوْا حَتّٰی یَرَوُا الْعَذَابَ الْاَلِیْمَ﴾ ’’اے ہمارے رب!تو نے(آج کے)فرعون اور اس کے سرداروں کودنیا کی زندگی میں شان وشوکت اوردولت سے نواز رکھاہے اے ہمارے رب!کیا اس لئے کہ وہ لوگوں کو تیری راہ سے ہٹائیں؟اے ہمارے رب!ان کے مال غارت کردے اور ان کے دلوں پر ایسی مہرکردے کہ یہ ایمان نہ لائیں جب تک عذاب الیم نہ دیکھ لیں۔‘‘(سورہ یونس،آیت نمبر88) اے الٰہ العلمین! ہم تیرے دین کے ان دشمنوں سے اسی طرح براء ت کرتے ہیں جس طرح تیرے بندے اور رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کی تھی((اَللّٰہُمَّ عَلَیْکَ بِاَبِیْ جَہْلٍ))’’ یااللہ!(آج کے)ابو جہل کو ہلاک فرما دے۔‘‘(بخاری)((اَللّٰہُمَّ مُنْزِلَ الْکِتَابِ سَرِیْعَ الْحِسَابِ اِہْزِمِ الْاَحْزَابَ اَللّٰہُمَّ اہْزِمْہُمْ وَزَلْزِلْہُمْ))’’اے اللہ!کتاب نازل فرمانے والے،جلد حساب لینے والے،لشکروں کوشکست دے۔یا اللہ!کفار اور مشرکین کو شکست دے اور ان کے پاؤں ڈگمگادے۔‘‘(ابن ماجہ) اے الٰہ العلمین! ہم تیرے دین کے ان دشمنوں سے اسی طرح براء ت کا اظہار کرتے ہیں