کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 76
منہدم کردیاہے،مدارس کو برباد کردیا ہے،آبادیوں کوبے آباداوربستیوں کو ویران کردیاہے۔ اے الٰہ العلمین! ہم تیرے دین کے ان دشمنوں سے اسی طرح براء ت کرتے ہیں جس طرح تیرے بندے اور رسول حضرت نوح علیہ السلام نے کی تھی ﴿رَبِّ لاَ تَذَرْ عَلَی الْاَرْضِ مِنَ الْکٰفِرِیْنَ دَیَّارًا،اِنَّکَ اِنْ تَذَرْہُمْ یُضِلُّوْا عِبَادَکَ وَلاَ یَلِدُوْ ٓا اِلاَّ فَاجِرًا کَفَّارًا،رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِمَنْ دَخَلَ بَیْتِیَ مُؤْمِنًا وَّلِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ وَلاَ تَزِدِ الظّٰلِمِیْنَ اِلاَّ تَبَارًا﴾ ’’اے میرے رب!زمین پر کافروں کا ایک گھر بھی باقی نہ چھوڑ،اگر تونے انہیں چھوڑدیاتووہ تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور ان کے ہاں جو اولاد ہوگی وہ بھی بدکردار اور سخت کافر ہوگی اے میرے رب!مجھے،میرے والدین اور ہراس شخص کو جو میرے گھر میں مومن کی حیثیت سے داخل ہو،ان سب مومن مردوں اور عورتوں کو معاف فرمالیکن ظالموں کی ہلاکت اور بربادی میں اور بھی زیادتی فرما۔‘‘(سورہ نوح،آیت نمبر 26 تا 28) اے الٰہ العلمین! ہم تیرے دین کے دشمنوں سے اسی طرح براء ت کا اظہار کرتے ہیں