کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 60
مطلب یہ بھی ہے کہ کفارکو اپنے مالوں سے فائدہ نہ اٹھانے دیاجائے ان سے معاشی مقاطعہ کیاجائے ان کی اقتصادیات کو خسارہ سے دوچارکرکے ان کی کمرتوڑی جائے اور یہی مفہوم ہے اس ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا((مَنْ اَحَبَّ لِلّٰہِ وَاَبْغَضَ لِلّٰہِ وَاَعْطٰی لِلّٰہِ وَمَنَعَ لِلّٰہِ فَقَدِ اسْتَکَمْلَ الْاِیْمَان))’’جس نے اللہ کے لئے محبت کی اللہ کے لئے دشمنی کی اللہ کے لئے اپنا مال دیااور اللہ کے لئے روک لیااس نے اپناایمان مکمل کرلیا۔‘‘(ابوداؤد) نبوت کے ساتویں سال تمام مشرکین مکہ نے بنوہاشم اور بنو مطلب کے خلاف معاشی مقاطعہ کا معاہدہ طے کیاتمام مسلمان شعب ابی طالب میں محصور ہوگئے غلہ اور سامان خوردونوش کی آمد بند ہوگئی محصورین کی یہ حالت ہوگئی کہ درختوں کے پتے اور چمڑاتک کھاناپڑابھوک سے بلکتے ہوئے اور روتے ہوئے بچوں اور عورتوں کی آوازیں گھاٹی سے باہر تک سنائی دیتیں اگرمحصورین بیرونی تاجروں سے کوئی چیز خریدنا چاہتے تو مشرکین مکہ تاجروں سے خوردونوش کی چیزیں اتنے مہنگے داموں خریدنے کے لئے تیار ہوجاتے کہ محصورین کے لئے معمولی سی چیز خریدنا مشکل ہوجاتامشرکین کا عزم یہ تھاکہ جب تک بنو ہاشم اور بنوعبد مطلب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کوقتل کرنے کے لئے ہمارے حوالے نہیں کرتے اس وقت تک معاشی مقاطعہ جاری رہے گااللہ تعالیٰ اپنے کام پر غالب ہے مسلسل تین سال کی صعوبتیں اور تکلیفیں جھیلنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے مشرکین میں سے چند ایسے افراد کھڑے کردیئے جن کی تحریک پر یہ ظالمانہ معاہدہ ختم کردیاگیا۔ آج بھی کفار مسلمانوں سے اپنے مطالبات منوانے کے لئے جب چاہتے ہیں ان پر معاشی پابندیاں عائد کردیتے ہیں۔پھر آخر کیا وجہ ہے کہ مسلمانوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑنے والے کفار کا معاشی مقاطعہ نہ کیاجائے؟ غزوہ طائف(8ھ)کے موقع پر جب محاصرہ توقع سے زیادہ طویل ہوگیاتوخود رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو انگوروں کے درخت کاٹنے کا حکم دیاجواہل طائف کی معیشت کاسب سے بڑاذریعہ تھے جب اہل طائف نے انگوروں کے درخت کٹتے دیکھے تورسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ اور قرابت کا واسطہ دے کر گزارش کی کہ درختوں کونہ کاٹیں اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی خاطرصحابہ کرام رضی اللہ عنہم کودرخت کاٹنے سے منع فرمادیا۔ (6ھ)میں حضرت ثمامہ بن اثال رضی اللہ عنہ ایمان لائے حضرت ثمامہ رضی اللہ عنہ قبیلہ بنوحنیفہ کے سردار اور