کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 57
مسلمانوں کی شریعت میں صرف مرد کو طلاق کا حق حاصل ہے(عورت خلع حاصل کرسکتی ہے)جبکہ کفار کی تہذیب میں عورت بھی مرد کو طلاق دے سکتی ہے۔ مسلمانوں کی شریعت میں عورت کے لئے بے حجابی،برہنگی،نمائش ِجسم اور مرد و عورت کا آزادنہ میل جول حرام ہے جبکہ کفار کی تہذیب میں آزادی نسواں کے تحت یہ سب کچھ جائز ہے۔ مسلمانوں کی شریعت میں ہم جنس پرستی حرام ہے جبکہ کفار کی تہذیب میں یہ قانوناً جائز ہے۔مسلمانوں کی شریعت میں اسقاط اور منصوبہ بندی حرام ہے جبکہ کفار کی تہذیب میں یہ آزادی نسواں کے لئے ضروری ہے۔ مسلمانوں کی شریعت میں حدو د قوانین غیر متبدل ہیں اور ان کی تنفیذ اسلامی ریاست پر اسی طرح فرض ہے جس طرح نظام صلوٰۃ اورنظام زکوٰۃ نافذکرنا فرض ہے جبکہ کفار کے نزدیک یہ غیر مہذب سزائیں ہیں۔کیا دونوں قوموں کا تعلیمی نصاب ایک ہو سکتا ہے۔ 4 مسلمانوں کے لئے خنزیر کا گوشت،خون اور شراب حرام ہیں جبکہ کفار کے لئے یہ چیزیں مرغوب ہی نہیں بلکہ زندگی کا جزو لا ینفک ہیں۔کیادونوں قوموں کا نظریہ ایک سا ہے؟ 5 مسلمانوں کے لئے جمعۃ المبارک تمام دنوں سے افضل ہے،عید الفطر اور عید الاضحی بھی خوشی کے ایام ہیں۔لیلۃ القدر،عشرہ ذوالحجہ(یکم تا 10ذوالحجہ)،یوم عرفہ اور یوم عاشورہ گناہوں کی مغفرت کے لئے افضل دنوں میں شمار ہوتے ہیں جبکہ کفار کے لئے ویلنٹائن ڈے(14فروری)،کرسمس ڈے(25دسمبر)،اپریل فول(یکم اپریل)،یوم مئی(یکم مئی)نیو ایئر نائٹ(31دسمبر)،بسنت(فروری کے پہلے تین ہفتے)اور ہولی(مارچ کا پہلا ہفتہ)خوشی کے دن ہیں۔کیا دونوں قوموں کی تہذیب اور کلچر ایک ہی ہے۔ 6 مسلمان ’’اللہ ‘‘ اور’’ محمد‘‘کے ناموں کے ساتھ اپنے نام رکھتے ہیں یا صحابہ کرام اور صحابیات کے نام پر اپنے نام رکھنا پسند کرتے ہیں جبکہ کفار اپنے معبودوں یا اپنے آباؤ اجداد کے نام پر نام رکھنا پسند کرتے ہیں۔مثلاً رچرڈ،ڈینی،دلیپ،ششی،منوہر اور سنگھ وغیرہ۔کیا یہ سب ایک ہی عقیدہ،ایک ہی تہذیب اور ایک ہی طرز معاشرت ہے؟ جیساکہ اس سے پہلے ہم عرض کر چکے ہیں کہ مسلمانوں اور کافروں کے درمیان عقائد،نظریات،