کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 27
٭ یتیموں سے محبت کا حکم:ارشاد مبارک ہے’’میں اور یتیم …رشتہ داریاغیر رشتہ دار…کی کفالت کرنے والا جنت میں اس طرح ایک ساتھ ہوں گے(آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشادفرماتے ہوئے اپنے ہاتھ مبارک کی دو متصل انگلیاں اوپرکیں)(مسلم) ٭ پڑوسیوں سے محبت کا حکم:آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’وہ شخص مجھ پر ایمان نہیں لایاجوخود تو رات پیٹ بھرکرسویااور اس کا پڑوسی بھوکا رہا حالانکہ اس معلوم تھا کہ اس کا پڑوسی بھوکاہے۔‘‘(طبرانی) ٭ رنجیدہ اور غمزدہ لوگوں سے محبت کا حکم:آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جوشخص کسی مسلمان سے کوئی غم اور دکھ دور کرے گا اللہ اس شخص سے قیامت کے روزکوئی غم اور دکھ دورفرمادے گا اور جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا اللہ تعالیٰ قیامت کی روز اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔‘‘(بخاری ومسلم) ٭ حاجت مندوں سے محبت کا حکم:آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی حاجت پوری کرنے کی کوشش کرے گااللہ تعالیٰ اس کی حاجت پوری فرمائے گا۔‘‘(بخاری ومسلم) ٭ محتاجوں سے محبت کا حکم:ارشادنبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے’’جوشخص کسی ننگے مسلمان کوکپڑے پہنائے گا اللہ تعالیٰ اسے جنت کا سبز ریشم لباس پہنائے گاجوشخص کسی بھوکے مسلمان کوکھانا کھلائے گا اللہ تعالیٰ اسے جنت کے میوے کھلائے گا اور جو شخص کسی پیاسے مسلمان کو پانی پلائے گا اللہ تعالیٰ اسے جنت میں عمدہ شراب پلائے گا۔‘‘(ابوداؤد،ترمذی) ٭ مریضوں سے محبت کا حکم:ارشادنبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے’’مریض کی عیادت کرنے والا جب تک واپس نہ لوٹے جنت کے باغ میں رہتاہے۔‘‘(مسلم) ٭ مظلوموں سے محبت کا حکم:ارشادمبارک ہے’’اپنے بھائی کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہویا مظلوم ‘‘لوگوں نے عرض کیا’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مظلوم کی مددکرنا تو واضح ہے ظالم کی مددکرنے سے کیا مرادہے؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اس کو ظلم سے روکو۔‘‘(بخاری) ٭ بیواؤوں اور مسکینوں سے محبت کا حکم:فرمایا’’بیوہ اور مسکین(کی مدد)کے لئے دوڑ دھوپ کرنے والا اس شخص کی طرح ہے جو اللہ کی راہ میں جہاد کرتاہے۔‘‘(بخاری) اہل ایمان کے ساتھ دوستی اور محبت کے یہ دونوں پہلو ہر مسلمان کو پیش نظر رکھنے چاہئیں۔اس میں نہ صرف فرد کے لئے خیر اور بھلائی ہے بلکہ پورے معاشرے کی فلاح اورکامیابی بھی مضمر ہے اَللّٰہُمَّ وَفِّقْنَا