کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 20
نے دونوں کڑیاں دانتوں سے کھینچ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رخسار مبارک سے نکالیں اور اسی کوشش میں حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کے اپنے دو دانت بھی گر گئے۔اسی دوران میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ بے ہوش ہوکر گرچکے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کو مخاطب کرکے فرمایا’’اپنے بھائی طلحہ رضی اللہ عنہ کو سنبھالو اس نے جنت واجب کرلی ہے۔‘‘ 4 ہجرت مدینہ کے بعد کفار اور مسلمانوں کی باہمی کشمکش کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئی۔مسلمانوں کو ہر آن قریش ِ مکہ کے حملہ کا خوف لگا رہتا۔ان حالات میں بعض اوقات رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ساری ساری رات جاگ کر گزار دیتے،بعض اوقات کوئی جانثار خادم پہرہ دیتا تو آرام فرما لیتے۔ایک رات آپ صلی اللہ علیہ وسلم آرام فرمانا چاہ رہے تھے لیکن کوئی پہرے دار نہیں تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمنا فرمائی ’’کاش آج کوئی اللہ کانیک بندہ پہرہ دیتا تو میں آرام کر لیتا۔‘‘ اسی دوران میں کسی ہتھیار بند آدمی کی آمدکا احساس ہوا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا ’’کون ہے؟‘‘ آنے والے نے جواب دیا ’’سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ ہوں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ پوچھا ’’کیسے آئے ہو؟‘‘ حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے عرض کیا’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!میرے دل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق خطرے کا اندیشہ پیدا ہوا اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کے لئے پہرہ دینے حاضر ہوا ہوں۔‘‘ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسرت کا اظہار فرمایا،حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو دعا دی اور آرام کی نیند سو گئے۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت ‘ عقیدت اور دوستی کا جذبہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں ایک ایسی قدر مشترک تھی جسے ایک دوسرے سے ممیز کرنا بہت مشکل ہے البتہ ہر صحابی کی محبت اور عقیدت کے اظہار کا اندازالگ الگ ہے۔حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کارسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے مکان کی نچلی منزل سے اوپر کی منزل میں منتقل ہونے کی درخواست کرنا،حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کا آخرت میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دیدار سے محروم ہونے کے خدشہ سے رونا،دارالندوہ کی پرانی یادوں کو بھلانے کے لئے حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کااسے فروخت کرکے صدقہ کرنا،حضرت ربیعہ سلمی رضی اللہ عنہ کا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جنت میں رفاقت کا سوال کرنا،حضرت حارث بن ربعی رضی اللہ عنہ کا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اونگھ کی حالت میں ساری رات سہارادینا،غزوہ احد کے اختتام پر حضرت زیاد بن سکن رضی اللہ عنہ کا نیم جاں حالت میں اپناسر،نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں ڈال دینا،غزوہ احدمیں حضرت ام عمارہ رضی اللہ عنہا کا انتہائی نازک موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دفاع کے لئے تلوار چلانا،حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی