کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 198
نانا)بھی اس کے ساتھ تھا میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا ’’میری ماں آئی ہے اور اسے اسلام سے سخت نفرت ہے اس سے کیسا سلوک کروں؟ ‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’اس سے اچھا سلوک کر۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 227:اگر کوئی کافر یا مشرک مسلمانوں کے ساتھ اچھا سلوک کرے تو اس کے ساتھ بھی اچھا سلوک کرنا چاہئے۔ عَنْ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ صاَنَّ الْنَّبِیَّ اقَالَ فِیْ اُسَارٰی بَدْرٍ((لَوْ کَانَ الْمُطْعِمُ بْنُ عَدِیٍّ حَیًّا ثُمَّ کَلَّمَنِی فِی ہٰوُلَائِ النَّتْنٰی لَتَرَکْتُہُمْ لَہُ))۔رَوَاہُ الْبُخَارِیْ[1] حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر کے قیدیوں کے بارے میں فرمایا کہ ’’اگر مطعم بن عدی آج زندہ ہوتا اور مجھ سے ان گندے قیدیوں کو رہا کرنے کی درخواست کرتا تو میں انہیں اس کی خاطر رہا کر دیتا۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: مطعم بن عدی مشرک تھا لیکن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب طائف سے افسردہ اور زخمی حالت میں واپس تشریف لائے تو مکہ میں داخل ہونے کے لئے مطعم بن عدی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پناہ دی تھی اس احسان کا بدلہ اتارنے کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ الفاظ ادا فرمائے تھے۔ مسئلہ 228:مصیبت میں مبتلا کافر یا مشرک کی مدد کرنے پر بھی اجر و ثواب ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہَ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ((بَیْنَمَا رَجُلٌ یَمْشِیْ بِطَرِیْقٍ اِشْتَدَّ عَلَیْہِ الْعَطَشُ فَوَجَدَ بِئْرًا فَنَزَلَ فِیْہَا فَشَرِبَ ثُمَّ خَرَجَ فَاِذَا کَلْبٌ یَلْہَثُ یَاْکُلُ الثَّرٰی مِنَ الْعَطَشِ فَقَالَ الرَّجُلُ لَقَدْ َبلَغَ ہَذَا الْکَلْبُ مِنَ الْعَطَشِ مِثْلُ الَّذِیْ کَانَ بَلَغَ بِیْ فَنَزَلَ الْبِئْرَ فَمَلَأَ خُفَّہٗ ثُمَّ اَمْسَکَہٗ بِفِیْہِ فَسَقَی الْکَلْبَ فَشَکَرَ اللّٰہُ لَہٗ فَغَفَرَلَہٗ))قَالُوْا:یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم!وَاِنَّ لَنَا فِی الْبَہَائِمِ اَجْرًا؟ فَقَالَ((فِیْ کُلِّ ذَاتِ کَبَدٍ رَطْبَۃٍ اَجْرٌ))۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ایک آدمی کسی سفر میں جارہا تھا کہ راستے میں اسے سخت پیاس لگی اسے ایک کنواں ملا اس میں اترا اور پانی پی کر باہر آگیا،اس نے دیکھا کہ ایک کتاپیاس کی شدت سے کیچڑ چاٹ رہا ہے۔آدمی نے سوچا اس کتے کو بھی پیاس کی وجہ سے ویسی ہی
[1] کتاب المغازی ، باب. [2] کتاب الادب ، باب رحمۃ الناس والبہائم.