کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 182
حُـــکْمُ الْبـَـرَاءِ عَنِ الْفُسَّـــاقِ وَ الْفُـــجَّــــــارِ فاسق اورفاجر لوگوں سے براء ت کا حکم مسئلہ 201:اہل ایمان کو فساق و فجار سے براء ت کا حکم ہے۔ ﴿وَلاَ تَکُوْنُوْا کَالَّذِیْنَ نَسُوا اللّٰہَ فَاَنْسٰہُمْ اَنْفُسَہُمْ ط اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْفٰسِقُوْنَ﴾(19:59) ’’(اے لوگو،جو ایمان لائے ہو!)ان لوگوں کی طرح نہ ہوجاؤ جنہوں نے اللہ کو بھلادیا اور اس کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ نے خود انہیں ان کا اپنا نفس بھلا دیا،یہی لوگ فاسق ہیں۔‘‘(سورۃ الحشر،آیت نمبر19) مسئلہ 202:اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بدعتی سے بیزاری اور اظہار نفرت۔ عَنْ عَلِیٍّ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ ذَبَحَ لِغَیْرِ اللّٰہِ وَ لَعَنَ اللّّٰہُ مَنْ سَرَقَ مَنَارَ الْاَرْضِ وَ لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَہٗ وَ لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ آوٰی مُحْدِثًا))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے اس شخص پر جو غیر اللہ کے نام پر جانور ذبح کرے،جو زمین کی حدیں تبدیل کرے،جو اپنے والد پر لعنت کرے اور جو بدعتی کو پناہ دے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اِبْرَاہِیْمِ بْنِ مَیْسَرَۃَ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((مَنْ وَقَّرَ صَاحِبَ بِدْعَۃٍ فَقَدْ اَعَانَ عَلٰی ہَدَمِ الْاِسْلاَمِ))رَوَاہُ الْبَیْہَقِیُّ[2] (حسن) حضرت ابراہیم بن میسرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس نے بدعتی کی عزت کی اس نے اسلام کو گرانے میں مدد کی۔‘‘ اسے بیہقی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 203:حضرت عبداللہ بن عمر رَضی اللہ عنہما کی بدعتیوں سے بیزاری اور نفرت۔
[1] کتاب الاضاحی ، باب تحریم الذبح لغیر اللّٰه . [2] مشکوۃ المصابیح ، للالبانی ، کتاب الایمان ، باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ (1؍189).