کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 178
عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضی اللّٰه عنہ اَنَّہٗ سَمِعَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ((لَاُخْرِجَنَّ الْیَہُوْدَ وَ النَّصَارٰی مِنْ جَزِیْرَۃِ الْعَرَبِ حَتّٰی لاَ اَدَعَ اِلاَّ مُسْلِمًا))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ’’میں یہودو نصاریٰ کو جزیرۃ العرب سے نکال باہر کروں گا اور یہاں مسلمانوں کے علاوہ کسی دوسرے(یعنی کافر یامشرک)کو نہیں چھوڑوں گا۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((اُخْرِجُو الْمُشْرِکِیْنَ مِنْ جَزِیْرَۃِ الْعَرَبِ وَاُجِیْزُوا الْوَفْدَ بِنَحْوِ مَا کُنْتُ اَجِیْزَہُمْ))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت عبداللہ بن عباس رَضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مشرکین کو جزیرۃ العرب سے نکال باہر کرنا البتہ(ان کے)وفود کی اسی طرح میزبانی کرنا جس طرح میں کرتا رہا ہوں۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 197:حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی اہل ایمان سے محبت اور دوستی،کفار سے بیزاری،نفرت اور دشمنی۔ عَنْ عَطَائٍ رَحِمَہُ اللّٰہُ اَنَّہٗ سَمِعَ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ رَحِمَہُ اللّٰہُ یُوْثِرُ عَنْ عُمَرَ ابْنِ الْخَطَّابِ رَضی اللّٰه عنہ فِی الْقُنُوْتِ اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَأَلِّفْ بَیْنَ قُلُوْبِہِمْ وَاَصْلِحْ ذَاتَ بَیْنَہُمْ وَانْصُرْہُمْ عَلٰی عَدُوِّکَ وَ عَدُوِّہِمْ اَللّٰہُمَّ الْعَنْ کَفَرَۃَ اَہْلَ الْکِتَابِ الَّذِیْنَ یُکَذِّبُوْنَ رُسُلَکَ وَیُقَاتِلُوْنَ اَوْلِیَائَ کَ أَللّٰہُمَّ خَالِفْ بَیْنَ کَلِمَتِہِمْ وَ زَلْزِلْ اَقْدَامَہُمْ وَ اَنْزِلْ بِہِمْ بَاْسَکَ الَّذِیْ لاَ تَرُدُّہٗ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِیْنَ۔رَوَاہُ الْمَرْوَزِیُّ فِیْ قِیَامُ اللَّیْلِ [3] حضرت عطاء رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عبید بن عمیر رحمۃ اللہ علیہ کو ذکر کرتے ہوئے سنا کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے قنوت میں یہ دعا مانگی ’’یا اللہ!مومن مردوں اور مومن عورتوں کو،مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کو بخش دے ان کے دلوں میں الفت ڈال دے اور ان کی آپس میں اصلاح
[1] کتاب الجہاد ، باب اجلاء الیہود من الحجاز. [2] کتاب الجہاد، باب اخراج الیہود والنصاریٰ من جزیرۃ العرب. [3] کتاب الوتر ، باب ما یدعی فی القنوت.