کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 170
دوسرے کے دوست ہیں تم میں سے جو شخص انہیں دوست بنائے گا اس کا شمار بھی انہی میں سے ہوگا۔یقینا اللہ تعالیٰ(ایسے)ظالموں کی راہنمائی نہیں فرماتا۔‘‘(سورۃ المائدہ،آیت نمبر51) مسئلہ 180:کافروں سے دوستی کرنے والے ایمان سے محروم ہوجائیں گے۔ ﴿وَ لَوْ کَانُوْا یُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالنَّبِیِّ وَ مَآ اُنْزِلَ اِلَیْہِ مَا اتَّخَذُوْہُمْ اَوْلِیَآئَ وَلٰـکِنَّ کَثِیْرًا مِّنْہُمْ فٰسِقُوْنَ﴾(81:5) ’’اگر یہ لوگ واقعی اللہ پر،نبی پراور اس تعلیم پر جو نبی پر نازل کی گئی ہے ایمان لائے ہوتے تو کبھی(مومنوں کے مقابلے میں)کافروں کو اپنا دوست نہ بناتے لیکن ان میں سے اکثر لوگ فاسق ہیں۔‘‘(سورۃ الماائدہ،آیت نمبر81) ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْآ اِنْ تُطِیْعُوْا فَرِیْقاً مِّنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتَابَ یَرُدُّوْکُمْ بَعْدَ اِیْمَانِکُمْ کٰفِرِیْنَ﴾(100:3) ’’اے لوگو!جو ایمان لائے ہو،اگر تم نے اہل کتاب میں سے ایک گروہ کی بات مانی تو یہ تمہیں ایمان سے پھیر کر کفر کی طرف لے جائیں گے۔‘‘(سورۃ آل عمران،آیت نمبر 100) مسئلہ 181:کفار سے دوستی کا انجام ندامت اورپشیمانی ہے۔ ﴿فَتَرَی الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِہِمْ مَّرَضٌ یُّسَارِعُوْنَ فِیْہِمْ یَقُوْلُوْنَ نَخْشٰٓی اَنْ تُصِیْبَنَا دَآئِرَۃٌ ط فَعَسَی اللّٰہُ اَنْ یَّاْتِیَ بِالْفَتْحِ اَوْ اَمْرٍ مِّنْ عِنْدِہٖ فَیُصْبِحُوْا عَلٰی مَآ اَسَرُّوْا فِیْ اَنْفُسِہِمْ نٰدِمِیْنَ﴾(52:5) ’’تم دیکھتے ہو کہ جن لوگوں کے دلوں میں نفاق کی بیماری ہے وہ کافروں(کے ساتھ تعلقات قائم کرنے)میں دوڑ دھوپ کرتے ہیں اور کہتے ہیں ہمیں ڈر لگتا ہے کہ ہم(اس کے بغیر)کسی مصیبت میں نہ پھنس جائیں مگر بعید نہیں جب اللہ تعالیٰ تمہیں فیصلہ کن فتح بخش دے یا اپنی طرف سے کوئی اور بات(یعنی کافروں کو سزا دینے والی)ظاہر فرمادے تو پھر یہ لوگ اپنے اس نفاق پر جسے یہ اپنے دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں،نادم ہوں گے۔‘‘(سورۃ المائدہ،آیت نمبر52) مسئلہ 182:کفار کے کلچراور تہذیب و تمدن کو پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھنا بھی جہنم میں جانے کا باعث بن سکتا ہے۔