کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 16
اٹھا رہے ہیں تو پھر کسی نہ کسی درجہ میں ہم یقینااپنے دعوے میں سچے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے مغفرت اور رحمت کی امید رکھ سکتے ہیں،لیکن اگر اللہ تعالیٰ سے محبت کا دعویٰ محض زبانی ز بانی ہے اورعملاً اللہ تعالیٰ کے مقابلہ میں ہمیں اپنی جان،اپنا مال،اپنا منصب،اپنا وطن،اپنے آرام دہ گھر،اپنے ماں باپ،اور اپنے بیوی بچے پیارے ہیں تو پھر ہمیں اللہ تعالیٰ کا یہ قانون نہیں بھولنا چاہئے کہ جولوگ اللہ سے محبت نہیں کرتے اللہ تعالیٰ انہیں مٹاکر ان کی جگہ ایسے لوگوں کو لے آتے ہیں۔جو اللہ تعالیٰ سے محبت کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ ان سے محبت کرتے ہیں ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَنْ یَّرْتَدَّ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہٖ فَسَوْفَ یَاْتِی اللّٰہُ بِقَوْمٍ یُّحِبُّہُمْ وَ یُحِبُّوْنَہٗ ٓ لا اَذِلَّۃٍ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ اَعِزَّۃٍ عَلَی الْکٰفِرِیْنَ ز یُجَاہِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَ لاَ یَخَافُوْنَ لَوْمَۃَ لَآئِمٍ ط ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآئُ ط وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ﴾ ترجمہ:’’اے لوگو!جو ایمان لائے ہو،اگر تم میں سے کوئی اپنے ایمان سے پھر جاتاہے(تو پھر جائے)اللہ بہت سے لوگ ایسے پیدا فرمادے گا جن سے اللہ محبت فرمائے گا اور وہ اللہ تعالیٰ سے محبت کرنے والے ہوں گے جو اہل ایمان کے لئے نرم اور کفار کے لئے سخت ہوں گے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے ہوں گے اور کسی کی ملامت سے نہ ڈریں گے یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہتا ہے عطا فرماتاہے وہ بڑی وسعت والا اور علم والا ہے۔‘‘(سورہ المائدہ،آیت نمبر54) رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت: ’’عقیدہ الولاء ‘‘کی رو سے اللہ تعالیٰ کے بعد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی محبت کرنا تمام اہل ایمان پر فرض ہے۔جو ماں،باپ،بیوی،بچوں اور دیگر اعزہ واقارب حتی کہ اپنی جان سے بھی بڑھ کر ہو۔ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے ﴿النَّبِیُّ اَوْلٰی بِالْمُؤْمِنِیْنَ مِنْ اَنْفُسِہِمْ﴾ترجمہ:’’اہل ایمان کے لئے نبی،اپنی ذات پر بھی مقدم ہے۔‘‘(سورہ الاحزاب،آیت نمبر6)یہی بات رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے زیادہ وضاحت کے ساتھ حدیث شریف میں یوں بیان فرمائی ہے۔’’کوئی آدمی اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتاجب تک اپنے بیٹے،والداور تمام لوگوں سے بڑھ کر میرے ساتھ محبت نہ کرے۔‘‘(بخاری ومسلم) قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کو نہ صرف نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے کا حکم دیاہے بلکہ یہ بھی فرمایاہے کہ میں اور فرشتے بھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ہیں لہٰذا تمام اہل ایمان کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنی چاہئے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے۔﴿اِنَّ اللّٰہَ وَمَلاَئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰٓـاَیُّہَا الَّذِیْنَ