کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 155
حضرت جریر(بن عبداللہ بجلی)رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں ارشاد فرمایا ’’میرے بعد ایک دوسرے کی گردنیں مار کر کافر نہ بن جانا۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 161:کسی مسلمان کو کافر نہ کہا جائے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ((اِذَا أَکْفَرَ الرَّجُلُ اَخَاہُ فَقَدَ بَائَ بِہَا اَحَدُہُمَا))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عبداللہ بن عمر رَضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جب کوئی شخص اپنے بھائی کو کافر کہے تو وہ کفر ان دونوں میں سے کسی ایک پر ضرور پلٹتا ہے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 162:کسی مسلمان کو امان دینے کے بعد اس سے غداری نہ کی جائے۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَمِقِ الْخُزَاعِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم((مَنْ اَمِنَ رَجُلاً عَلٰی دَمِہٖ فَقَتَلَہُ فَاِنَّہُ یَحْمِلُ لِوَائَ غَدْرٍ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ))۔رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃ[2](صحیح) ’’حضرت عمرو بن حمق خزاعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس شخص نے کسی کو جان کی امان دینے کے بعد قتل کیا وہ قیامت کے دن غداری کا جھنڈا اٹھائے ہوئے ہوگا۔‘‘اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 163:کفار کی قید میں مسلمان مجاہدین کی رہائی کے لئے دعا کی جائے اور ظالم کفار و مشرکین کے لئے بددعا کی جائے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ اِذَا قَالَ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ فِی الرَّکْعَۃِ الْأٰخِرَۃِ مِنْ صَلاَۃِ الْعِشَائِ قَنَتَ أَللّٰہُمَّ انْجِ عَیَّاشَ بْنَ رَبِیْعَۃَ أَللّٰہُمَّ انْجِ الْوَلِیْدَ بْنَ الْوَلِیْدِ أَللّٰہُمَّ انْجِ سَلَمَۃَ بْنَ ہِشَامٍ أَللّٰہُمَّ اَنْجِ الْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ أَللّٰہُمَّ اشْدُدْ وَطَأَتَکَ عَلٰی مُضَرَ أَللّٰہُمَّ اجْعَلْہَا سِنِیْنَ کَسَنِیْ یُوْسُفَ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[3] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کی آخری رکعت میں رکوع سے سر
[1] کتاب الایمان ، باب بیان حال ایمان من قال لاخیہ المسلم اوالکافر. [2] صحیح سنن ابن ماجۃ ، للالبانی ، الجزء الثانی، رقم الحدیث 2177. [3] کتاب الدعوات ، باب تکریر الدعا.