کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 153
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مسلمان،مسلمان کا بھائی ہے نہ اس پر ظلم کرے نہ اسے بے سہارا چھوڑے نہ اسے حقیر سمجھے،تقویٰ یہاں ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار اپنے دل کی طرف اشارہ فرمایا پھر ارشاد فرمایا ’’آدمی کے برا ہونے کے لئے یہی بات کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھنے لگے،مسلمان کی سب چیزیں دوسرے مسلمان پر حرام ہیں اس کا خون،اس کا مال اور اس کی عزت و آبرو۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 156:اپنے مسلمان بھائیوں کے لئے وہی کچھ پسند کرنا چاہئے جو اپنے لئے پسند ہو۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ر ضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ((لاَ یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی یُحِبَّ لِاَخِیْہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہٖ))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنے مسلمان بھائی کے لئے بھی وہی چیز پسند نہ کرے جو وہ اپنے لئے پسند کرتا ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 157:کسی مسلمان بھائی کو اپنی زبان یا ہاتھ سے تکلیف نہ پہنچائی جائے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو رَضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّا قَالَ((أَلْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِسَانِہٖ وَیَدِہٖ وَالْمُہَاجِرُ مَنْ ہَجَرَ مَا نَہَی اللّٰہُ عَنْہُ))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور جس کے ہاتھ سے سارے مسلمان محفوظ رہیں اور مہاجر وہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی منع کردہ چیزوں کو چھوڑ دے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 158:اپنے مسلمان بھائیوں کی خیر خواہی اور ہمدردی کی جائے۔ عَنْ جَرِیْرِبْنِ عَبْدِ اللّٰہِ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ بَایَعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَلٰی اِقَامِ الصَّلاَۃَ وَ إِیْتَائِ الزَّکَاۃِ وَالنُّصْحِ لِکُلِّ مُسْلِمٍ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ[3]
[1] کتاب الایمان ، باب من الایمان ان یحب لاخیہ ما یحب لنفسہ. [2] کتاب الایمان ، باب المسلم من سلم المسلمون من لسانہ و یدہ. [3] کتاب الایمان ، باب قول النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم الدین نصیحۃ للّٰه ولرسولہ.