کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 152
حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’سارے مسلمان ایک آدمی کی طرح ہیں اگر اس کی آنکھ میں تکلیف ہو تو اس کے سارے جسم کو تکلیف ہوتی ہے اگر اس کے سر کو تکلیف ہو تو اس کے سارے جسم کو تکلیف ہوتی ہے‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 152:اہل ایمان کو اپنے مسلمان بھائی کافروں کے حوالے نہیں کرنے چاہئیں۔ مسئلہ 153:مصیبت کے وقت اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کرنا تمام اہل ایمان پر واجب ہے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ((أَلْمُسْلِمُ اَخُو الْمُسْلِمِ لاَ یَظْلِمُہٗ وَ لاَ یُسْلِمُہٗ وَ مَنْ کَانَ فِیْ حَاجَۃِ اَخِیْہِ کَانَ اللّٰہُ فِیْ حَاجَتِہٖ وَ مَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ کُرْبَۃً فَرَّجَ اللّٰہُ عَنْہُ کُرْبَۃً مِنْ کُرُبَاتِ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَ مَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَہُ اللّٰہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عبداللہ بن عمر رَضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مسلمان،مسلمان کا بھائی ہے نہ خود اس پر ظلم کرے نہ کسی(ظالم)کے حوالے کرے اور جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی حاجت پوری کرے گا اللہ اس کی حاجت پوری فرمائے گا اور جو اپنے مسلمان بھائی سے مصیبت دور کرے گا اللہ قیامت کے روز اس کی مصیبتوں سے ایک مصیبت دور فرما دے گا اور جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی ستر پوشی کرے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس کی ستر پوشی فرمائے گا۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 154:اپنے مسلمان بھائی کو حقیر سمجھا جائے نہ اسے بے سہارا چھوڑا جائے۔ مسئلہ 155:مسلمان بھائیوں کی جان،مال اور عزت کا تحفظ کیا جائے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((أَلْمُسْلِمُ اَخُو الْمُسْلِمِ لاَ یَظْلِمُہٗ وَ لاَ یَخْذُلُہٗ وَ لاَ تَحْقِرُہٗ أَلتَّقْوٰی ہٰہُنَا وَ یُشِیْرُ اِلٰی صَدْرِہٖ ثَلاَثَ مِرَارٍ بِحَسْبِ اِمْرِئٍ مِنَ الشَّرِّ اَنْ یَّحْقِرَ اَخَاہُ الْمُسْلِمَ کُلُّ مُسْلِمٍ عَلَی الْمُسْلِمِ حَرَامٌ دَمُہٗ وَ مَالُہٗ وَ عِرْضُہٗ))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2]
[1] کتاب المظالم ، باب لا یظلم المسلم المسلم ولا یُسْلِمہ. [2] کتاب البر والصلۃ ، باب تحریم الظلم المسلم وخذلہ.