کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 150
یک جان ہو کر رہیں۔ ﴿اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ﴾(10:49) ’’بے شک سارے مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔‘‘(سورۃ الحجرات،آیت نمبر10) ﴿وَ اِنَّ ہٰذِہٖ اُمَّتُکُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّ اَنَا رَبُّکُمْ فَاتَّقُوْنِ﴾(52:23) ’’اور یہ تمہاری امت تو ایک ہی امت ہے اور میں تمہارا رب ہوں پس مجھ سے ڈرو۔‘‘(سورۃ المؤمنون،آیت نمبر52) عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ((اِیَّاکُمْ وَالظَّنَّ فَاِنَّ الظَّنَّ أَکْذَبُ الْحَدِیْثِ وَ لاَ تَحَسَّسُوْا وَلاَ تَجَسَّسُوْا وَلاَ تَنَافَسُوْا وَلاَ تَحَاسَدُوْا وَلاَ تَبَاغَضُوْا وَ لاَ تَدَابَرُوْا وَ کُوْنُوْا عِبَادَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم خْوَانًا))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’بدگمانی سے بچو یہ بہت بڑا جھوٹ ہے کسی کی باتوں پر کان نہ لگاؤ،جاسوسی نہ کرو،دوسرں پر(دنیا کے معاملہ میں)رشک نہ کرو،حسد نہ کرو،بغض نہ رکھو،غیبت نہ کرو اور اے اللہ کے بندو!آپس میں بھائی بھائی ہو جاؤ۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 149:اہل ایمان ایک دوسرے کے مددگار اور معاون بن کر رہیں۔ عَنْ اَبِیْ مُوْسٰی رضی اللّٰه عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((أَلْمُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِ کَالْبُنْیَانِ یَشُدُّ بَعْضُہٗ بَعْضًا ثُمَّ شَبَّکَ بَیْنَ اَصَابِعِہٖ))رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اہل ایمان ایک دوسرے کے لئے عمارت کی طرح ہیں(جس کی اینٹیں ایک دوسرے میں پیوست ہوتی ہیں)عمارت کے بعض حصے دوسرے کو مضبوط بناتے ہیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں پیوست فرمادیں۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 150:اہل ایمان پر واجب ہے کہ وہ اپنے مظلوم بھائی کو ظلم سے بچائیں اور
[1] کتاب البر والصلۃ ، باب تحریم الظن والتجسس. [2] کتاب الادب ، باب تعاون المؤمنین بعضہم بعضا.