کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 142
’’جو لوگ ایمان لائے،نیک عمل کئے ان پر کوئی گناہ نہیں جو کچھ وہ(حرمت شراب کے حکم سے پہلے)کھا پی چکے جب وہ(شرک سے)بچیں ایمان پر ثابت قدم رہیں،نیک عمل کرتے رہیں(حرام چیزوں سے)بچیں اور(ان کے حرام ہونے کا)یقین رکھیں،تقویٰ اختیار کریں اور(دوسروں پر)احسان کریں۔(تو انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ)اللہ احسان کرنے والوں سے محبت کرتے ہیں۔‘‘(سورۃ المائدہ،آیت نمبر93) مسئلہ 134:حضرت نوح علیہ السلام کی اہل ایمان سے محبت اور دوستی۔ ﴿رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَالِوَلِدَیَّ وَ لِمَنْ دَخَلَ بَیْتِیَ مُؤْمِنًا وَّ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ ط وَ لاَ تَزِدِ الظّٰلِمِیْنَ اِلاَّ تَبَارًا﴾(28:71) ’’اے میرے رب!مجھے،میرے والدین اور ہر شخص کو جو مومن کی حیثیت سے میرے گھر میں داخل ہو سب مومن مردوں اور عورتوں کو معاف فرمادے اور ظالموں کی ہلاکت میں اور اضافہ فرما۔‘‘(سورۃ نوح،آیت نمبر28) مسئلہ 135:حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اہل ایمان سے محبت اور دوستی۔ ﴿رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلاَۃِ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ ق رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَائِ،رَبَّنَا اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ﴾(41-40:14) ’’اے میرے رب!مجھے اور میری اولاد کو نماز قائم کرنے والا بنا،اے ہمارے رب!میری دعا قبول فرما اے ہمارے رب!مجھے،میرے والدین اور سارے ایماندار لوگوں کو اس روز معاف فرمانا جس ر وز حساب لیا جائے گا۔‘‘(سورۃ ابراہیم،آیت نمبر41-40) مسئلہ 136:حضرت سلیمان علیہ السلام کی صالح اور نیک لوگوں سے محبت۔ ﴿فَتَبَسَّمَ ضَاحِکًا مِّنْ قَوْلِہَا وَ قَالَ رَبِّ اَوْزِعْنِیْ ٓ اَنْ اَشْکُرَ نِعْمَتَکَ الَّتِیْ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ وَ عَلٰی وَالِدَیَّ وَ اَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضٰہُ وَ اَدْخِلْنِیْ بِرَحْمَتِکَ فِیْ عِبَادِکَ الصّٰلِحِیْنَ﴾(19:27) ’’سلیمان چیونٹی کی بات سن کر مسکرا دیئے او راللہ تعالیٰ سے دعا مانگی اے میرے رب!مجھے توفیق عطا فرما کہ میں تیری ان نعمتوں کا شکر اد اکرسکوں جو تونے مجھ پر اور میرے والدین پر کی ہیں اور توفیق عطا فرما