کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 141
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میرے اصحاب کو برا مت کہو،میرے اصحاب کو برا مت کہو،اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر تم میں سے کوئی شخص احد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کرے تو میرے صحابہ کے ایک مُد(تقریباً ایک کلو)یا آدھے مُد کے(ثواب کے)برابر بھی نہیں پا سکتا۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 132:تمام اہل ایمان کو آپس میں ایک دوسرے سے محبت کرنی چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((لاَ تَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ حَتّٰی تُؤْمِنُوْا وَ لاَ تُؤْمِنُوْا حَتّٰی تَحَابُوْا اَوَلاَ اَدُلُّکُمْ عَلٰی شَیْئٍ اِذَا فَعَلْتُمُوْہُ تَحَابَبْتُمْ اَفْشُوا السَّلاَمَ بَیْنَکُمْ))رَوَاہُ مُسْلِمٌ [1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تم لوگ اس وقت تک جنت میں داخل نہ ہوگے جب تک ایمان نہ لاؤ گے اور اس وقت تک ایمان والے نہیں بنو گے جب تک آپس میں ایک دوسرے سے محبت نہیں کروگے،کیا میں تمہیں وہ بات نہ بتاؤں جس سے تم ایک دوسرے سے محبت کرنے لگو وہ یہ ہے کہ آپس میں کثرت سے ایک دوسرے کو سلام کہا کرو۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 133:اللہ تعالیٰ مسلمانوں سے محبت کرتے ہیں۔ 1 ﴿کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ تَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہ ط﴾(110:3) ’’(اے مسلمانو!)تم بہترین جماعت ہو لوگوں(کی بھلائی)کے لئے پیدا کئے گئے ہو نیکی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے روکتے ہو اور اللہ پرایمان رکھتے ہو۔‘‘ (سورۃ آل عمران،آیت نمبر110) 2 ﴿اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِہٖ صَفًّا کَاَنَّہُمْ بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ﴾(4:61) ’’ اللہ تعالیٰ ان لوگوں سے محبت کرتے ہیں جو اس کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار کی طرح(مضبوط)صف باندھ کر لڑتے ہیں۔‘‘(سورہ صف،آیت نمبر4) 3 ﴿لَیْسَ عَلَی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوْاالصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِیْمَا طَعِمُوْآ اِذَا مَا اتَّقَوْا وَّ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اٰمَنُوْا ثُمَّ اتَّقَوْا وَّ اَحْسَنُوْا ط وَاللّٰہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ﴾(93:5)
[1] کتاب الایمان ، باب بیان انہ لا یدخل الجنۃ المؤمنون.