کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 132
فَضْــــلُ الْوَلاَءِ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت کی فضیلت مسئلہ 116:رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والا قیامت کے روزجنت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوگا۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ:جَائَ رَجُلٌ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ:یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم!مَتَی السَّاعَۃُ ؟ قَالَ((وَ مَا اَعْدَدْتَّ لَہَا؟))قَالَ:حُبُّ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ،قَالَ((فَاِنَّکَ مَعَ مَنْ اَحْبَبْتَ))قَالَ اَنَسٌ رَضی اللّٰه عنہ:فَمَا فَرِحْنَا بَعْدَ الْاِسْلاَمِ فَرْحًا اَشَدُّ مِنْ قَوْلِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَاِنَّکَ مَعَ مَنْ اَحْبَبْتَ۔رَوَاہُ مُسْلِمٌ [1] حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!قیامت کب آئے گی؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا ’’تو نے قیامت کے لئے کیا تیاری کی ہے؟‘‘ آدمی نے عرض کیا ’’اللہ اور اس کے رسول کی محبت!‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’تو یقینا اس کے ساتھ ہوگا جس کے ساتھ تو نے محبت کی۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ’’اسلام لانے کے بعد ہمیں جتنی خوشی اس بات سے ہوئی اتنی خوشی کسی بات سے نہیں ہوئی۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ:جَائَ رَجُلٌ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَقَالَ:یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم!کَیْفَ تَرٰی فِیْ رَجُلٍ اَحَبَّ قَوْمًا وَ لَمَّا یَلْحَقْ بِہِمْ ؟ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((أَلْمَرْئُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!آپ اس شخص کے بارے میں کیا فرماتے ہیں جو ایسے(نیک)لوگوں سے محبت کرتا ہے جن کے نیک اعمال کو وہ نہیں پہنچا۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’(قیامت کے دن)آدمی
[1] کتاب البر والصلۃ ، باب المرء مع من احب. [2] کتاب البر والصلۃ ، باب المرء مع من احب.