کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 123
’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’بڑی آزمائش پر بڑی جزاء ہے اللہ تعالیٰ جب کسی سے محبت فرماتا ہے تو اسے آزمائش میں مبتلا فرمادیتا ہے جو اس پر راضی رہتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس سے راضی رہتا ہے اور جو اس پر خفا ہوتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس سے خفا ہوتا ہے۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 104:اللہ تعالیٰ سے محبت کرنے والے کو امانت ادا کرنی چاہئے،سچ بولنا چاہئے اور اپنے ہمسائے سے اچھا سلوک کرنا چاہئے۔ عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ اَبِیْ قَدَادٍ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِنْ اَحْبَبْتُمْ اَنْ یُحِبَّکُمْ اللّٰہُ تَعَالیٰ وَرَسُوْلُہٗ فَاَدُّوْا اِذَا ائْتُمِنَتُمْ وَاصْدُقُوْا اِذَا حَدَّثَتُمْ وَاَحْسِنُوْا جَوَارَ مَنْ جَاوَرَکُمْ۔رَوَاہُ الطِّبْرَانِیُّ[1] (حسن) حضرت عبدالرحمن بن ابی قداد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اگر تم پسند کرتے ہو کہ اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم تم سے محبت کریں تو جب تمہارے پاس امانت رکھی جائے اسے اداکرو،جب بات کرو تو سچ بولو،اور جو شخص تمہارے پڑوس میں ہو اس سے نیک سلوک کرو۔‘‘اسے طبرانی نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 105:تمام اعمال خالص اللہ تعالیٰ کی رضاکے لئے کئے جائیں جن میں نمود و نمائش اور ریا نہ ہو۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((اِنَّ اَوَّلَ النَّاسِ یُقْضٰی عَلَیْہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ رَجَلٌ اسْتُشْہِدَ،فَاُتِیَ بِہٖ فَعَرَّفَہٗ نِعْمَتَہٗ فَعَرَفَہَا،فَقَالَ مَا عَمِلْتَ فِیْہَا ؟ قَالَ قَاتَلْتُ فِیْکَ حَتَّی اسْتُشْہِدْتُ قَالَ کَذَبْتَ وَلٰکِنَّکَ قَاتَلْتَ لِاَنْ یَّقَالَ جَرِیْئٌ فَقَدْ قِیْلَ ثُمَّ اُمِرَ بِہٖ فَسُحِبَ عَلٰی وَجْہِہٖ حَتَّی اُلْقِیَ فِی النَّارِ۔وَرَجُلٌ تَعَلَّمَ الْعِلْمَ وَعَلَّمَہٗ وَقَرَأَ الْقُرْآنَ فَاُتِیَ بِہٖ فَعَرَّفَہُ نِعَمَہُ فَعَرَفَہَا قَالَ فَمَا عَمِلْتَ فِیْہَا ؟ قَالَ:تَعَلَّمْتُ الْعِلْمَ وَعَلَّمْتُہٗ وَقَرَأْتُ فِیْکَ الْقُرْآنَ قَالَ:کَذَبْتَ وَلٰکِنَّکَ تَعَلَّمْتَ الْعِلْمَ لِیُقَالَ عَالِمٌ وَقَرَأْتَ الْقُرْآنَ لِیُقَالَ ہُوَ قَارِیْئٌ فَقَدْ قِیْلَ ثُمَّ اُمِرَ بِہٖ فَسُحِبَ عَلٰی وَجْہِہٖ حَتّٰی اُلْقِیَ فِی النَّارِ وَرَجُلٌ وَسَّعَ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاَعْطَاہُ
[1] صحیح الجامع الصغیر ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 1422.