کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 119
﴿وَ قَدْ نَزَّلَ عَلَیْکُمْ فِی الْکِتٰبِ اَنْ اِذَا سَمِعْتُمْ اٰیٰتِ اللّٰہِ یُکْفَرُبِہَا وَ یُسْتَہْزَاُبِہَا فَلاَ تَقْعُدُوْا مَعَہُمْ حَتّٰی یَخُوْضُوْا فِیْ حَدِیْثٍ غَیْرِہٖٓ ز اِنَّکُمْ اِذًا مِّثْلُہُمْ ط اِنَّ اللّٰہَ جَامِعُ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ الْکٰفِرِیْنَ فِیْ جَہَنَّمَ جَمِیْعًا﴾(140:4) ’’اللہ تعالیٰ اپنی کتاب میں تم پر یہ حکم نازل فرما چکا ہے کہ جب تم(کسی جگہ)سنو کہ اللہ تعالیٰ کی آیات کا انکار کیا جارہا ہے اور ان کا مذاق اڑایا جارہا ہے تو(ان لوگوں)کے ساتھ مت بیٹھو حتّٰی کہ یہ لوگ کسی دوسری بات میں لگ جائیں ورنہ تم بھی انہی جیسے ہو۔بے شک اللہ تعالیٰ منافقوں اور کافروں کو جہنم میں ایک ہی جگہ اکٹھا کرنے والا ہے۔‘‘(سورۃ النساء،آیت نمبر140) وضاحت: جن چیزوں کو اللہ تعالیٰ ناپسند فرماتے ہیں ان کی چند مثالیں درج ذیل ہیں: 1.کافر،مشرک،منافق اور مرتد۔2.ایسی مجالس جن میں اللہ تعالیٰ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم،اسلام اور شعائر اسلام کا مذاق اڑایا جائے۔3.ایسی جگہیں جہاں شرکیہ کام کئے جاتے ہوں۔4. بازار۔(مسلم) مسئلہ 94:اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب اشیاء(مثلاً کلام اللہ،بیت اللہ وغیرہ)کی عزت اور احترام کیا جائے ﴿وَمَنْ یُّعَظِّمْ شَعَآئِرَ اللّٰہِ فَاِنَّہَا مِنْ تَقْوَی الْقُلُوْبِ﴾(32:22) ’’اور جو شخص شعائر اللہ کی عزت کرے تو یہ اس کے دل کے تقوے کی علامت ہے۔‘‘(سورۃ الحج،آیت نمبر32) مسئلہ 95:اللہ تعالیٰ سے دشمنی رکھنے والوں سے دشمنی رکھی جائے اور دوستی رکھنے والوں سے دوستی رکھی جائے۔ ﴿لاَ تَجِدُ قَوْمًا یُّؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ یُوَآدُّوْنَ مَنْ حَآدَّ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ وَ لَوْکَانُوْآ اٰبَآئَ ہُمْ اَوْ اَبْنَآئَ ہُمْ اَوْ اِخْوَانَہُمْ اَوْ عَشِیْرَتَہُمْ ط اُولٰٓئِکَ کَتَبَ فِیْ قُلُوْبِہِمُ الْاِیْمَانَ وَ اَیَّدَہُمْ بِرُوْحٍ مِّنْہُ ط وَ یُدْخِلُہُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا ط رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ ط اُولٰٓئِکَ حِزْبُ اللّٰہِ ط اَلَآ اِنَّ حِزْبَ اللّٰہِ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ﴾(22:58) ’’جو لوگ اللہ اور آخرت پر ایمان لائے ہیں انہیں ان لوگوں سے محبت کرتے کبھی نہ پاؤ گے جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول سے دشمنی کی ہے خواہ وہ ان کے باپ ہوں یا ان کے بیٹے یا ان کے بھائی یا ان