کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 114
اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم!تُخْبِرْنَا مَنْ ہُمْ ؟ قَالَ((ہُمْ قَوْمٌ تَحَابُّوْا بِرُوْحِ اللّٰہِ عَلَی غَیْرِ اَرْحَامٍ بَیْنَہُمْ وَ لاَ اَمْوَالٍ یَّتَعَاطُوْنَہَا فَوَاللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم نَّ وُجُوْہَہُمْ لَنُوْرٌ وَاِنَّہُمْ لَعَلٰی نُوْرٍ،لاَ یَخَافُوْنَ اِذَا خَافَ النَّاسُ وَ لاَ یَحْزَنُوْنَ اِذَا حَزِنَ النَّاسُ وَ قَرَائَ ہٰذَا الْاٰیَۃَ﴿اَلآَ اِنَّ اَوْلِیَائَ اللّٰہِ لاَ خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَ لاَ ہُمْ یَحْزَنُوْنَ﴾))رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ کے بندوں میں سے کچھ ایسے لوگ ہیں جو نبی ہوں گے نہ شہداء لیکن قیامت کے روز اللہ تعالیٰ انہیں ایسے درجات سے نوازیں گے جنہیں انبیاء اور شہداء بھی تحسین کی نگاہوں سے دیکھیں گے۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!وہ کون لوگ ہوں گے ؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’یہ وہ لوگ ہوں گے جو بغیر کسی رشتہ یا مالی لین دین کے محض اللہ کی رحمت(کے حصول کے لئے)ایک دوسرے کے ساتھ محبت کرتے ہیں۔اللہ کی قسم!ان کے چہرے نورانی ہوں گے اور وہ نور(کے منبروں)پر ہوں گے۔جب لوگ خوف زدہ ہوں گے تو انہیں کسی قسم کا خوف نہیں ہوگا۔جب لوگ غم میں مبتلا ہوں گے تو وہ بے غم ہوں گے۔اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی ’’سنو!اللہ کے دوستوں کو خوف ہوگا نہ غم۔‘‘(سورۃ یونس،آیت نمبر62)اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 82:اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے محبت کرنے والے قیامت کے روز اللہ تعالیٰ کے عرش کے سائے تلے ہوں گے۔ وضاحت:حدیث مسئلہ نمبر 139کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 83:اللہ تعالیٰ سے دوستی کرنا دنیا و ما فیہا سے افضل ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضی اللّٰه عنہ قَالَ:سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَ ہُوَ یَقُوْلُ((أَلدُّنْیَا مَلْعُوْنَۃٌ،مَلْعُوْنٌ مَا فِیْہَا اِلاَّ ذِکْرَ اللّٰہِ وَ مَا وَالاَ ہُ اَوْ عَالِمًا اَوْ مُتَعَلِّمًا))رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ[2] (حسن) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے ’’دنیا ملعون ہے اور دنیا کی ہر چیز ملعون ہے سوائے اللہ تعالیٰ کے ذکر کے اور سوائے اس کے جسے اللہ دوست رکھے اور
[1] صحیح الجامع الصغیر ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2536. [2] صحیح سنن ابن ماجہ ، ابواب الزہد ، باب مثل الدنیا.