کتاب: دوستی اور دشمنی (کتاب و سنت کی روشنی میں) - صفحہ 101
مسئلہ 63:دنیا کا مال،دولت اور شان و شوکت اللہ تعالیٰ نے کافروں کو آزمائش میں ڈالنے کے لئے دے رکھا ہے۔ ﴿وَ لاَ تَمُدَّنَّ عَیْنَیْکَ اِلٰی مَا مَتَّعْنَا بِہٖٓ اَزْوَاجًا مِّنْہُمْ زَہْرَۃَ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا لا لِنَفْتِنَہُمْ فِیْہِ ط وَرِزْقُ رَبِّکَ خَیْرٌ وَّ اَبْقٰی﴾(131:20) ’’اے محمد!دنیوی زندگی کی اس شان و شوکت کی طرف نگاہ اٹھا کر بھی نہ دیکھو جو ہم نے کفار میں سے مختلف قسم کے لوگوں کو دے رکھی ہے وہ تو ہم نے انہیں محض آزمائش میں ڈالنے کے لئے دی ہے۔تیرے رب کا دیا ہوا رزق(حلال)ہی بہتر اور باقی رہنے والا ہے۔‘‘(سورۃ طٰہٰ،آیت نمبر131) مسئلہ 64:کفار کے مال و دولت اور سیم و زر کی چمک دمک دیکھ کر مسلمانوں کے کفر میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہ ہوتا تو اللہ تعالیٰ کافروں کے گھروں کی چھتیں،سیڑھیاں،دروازے اور مسندیں وغیرہ سب کچھ سونے اورچاندی کے بنا دیتے۔ ﴿وَ لَوْ لَآ اَنْ یَّکُوْنَ النَّاسُ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً لَّجَعَلْنَا لِمَنْ یَّکْفُرُ بِالرَّحْمٰنِ لِبُیُوْتِہِمْ سُقُفًا مِّنْ فِضَّۃٍ وَّ مَعَارِجَ عَلَیْہَا یَظْہَرُوْنَ،وَ لِبُیُوْتِہِمْ اَبْوَابًا وَّ سُرُرًا عَلَیْہَا یَتَّکِؤنَ،وَ زُخْرُفًا ط وَ اِنْ کُلُّ ذٰلِکَ لَمَّا مَتَاعُ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا ط وَالْاٰخِرَۃُ عِنْدَ رَبِّکَ لِلْمُتَّقِیْنَ﴾(43:33-35) ’’اوراگر یہ اندیشہ نہ ہوتا کہ سارے لوگ ایک ہی طریقہ(کفر)پر چل پڑیں گے تو ہم رحمن سے کفر کرنے والوں کے گھروں کی چھتیں اور ان کی سیڑھیاں جن کے ذریعے وہ اپنے بالا خانوں پر چڑھتے ہیں اور ان کے دروازے اور ان کی وہ مسندیں جن پر وہ تکئے لگا کر بیٹھتے ہیں سب کچھ چاندی اور سونے کے بنوا دیتے یہ(سونا چاندی تو)محض دنیا کی متاع ہے اور آخرت تیرے رب کے ہاں صرف متقین کے لئے ہے۔‘‘(سورۃ الزخرف،آیت نمبر 33-35)