کتاب: دوستی اور دشمنی کا اسلامی معیار - صفحہ 6
کتاب: دوستی اور دشمنی کا اسلامی معیار مصنف: فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی پبلیشر: مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام ترجمہ: عقیدہ ’’الولاء والبراء‘‘ ایمان کا سب سے مضبوط کنڈا ہے،بلکہ صحت وقبول ایمان کی بنیادی شرط ہے،اس عقیدہ کی بعض صورتیں ایسی ہیں جن میں خلل یا اضطراب، نواقضِ ایمان میں شمار ہوتا ہے۔ ولاء اور براء اگرچہ دونوں قلبی اعمال ہیں،لیکن ان دونوں کا مظہر بندے کے ظاہری اعمال وتصرفات ہیں،کچھ ظاہری علامات ہیں جن سے ولاء یعنی مؤمنین سے الفت ومحبت اور براء یعنی کفارومشرکین سے نفرت وعداوت کا اظہار ہوتا ہے،ان صور وعلامات کا تفصیلی بیان اس کتاب میں موجود ہے۔ مقدمہ طبعِ سوم الحمدللہ رب ا لعالمین، والعا قبۃ للمتقین ،والصلاۃ والسلام علی اشرف الانبیاء والمرسلین ،وعلی اٰلہ وصحبہ الطیبین الطاھرین ومن اقتدی بھد یہم وسن بسنتھم الی یوم الدین ،اما بعد اہلِ علم کے کلام میں ’’نواقضِ ایمان‘‘کی اصطلاح کا جابجا تذکرہ ملتا ہے۔اس اصطلاح سے ان کا مقصود ومدعا ایسے امور کا تذکرہ ہوتا ہے جو بندے کے ایمان کو توڑڈالتے ہیں۔ان امور میں سے کسی ایک کے ارتکاب سے بندہ دولتِ ایمان سے یکسر محروم ہوکر وادیٔ ارتداد میں کود جاتا ہے ،پھر اس کی گزشتہ عمر کی تمام نیکیاں رائیگاں چلی جاتی ہیں،اور وہ شخص ملتِ اسلام سے خارج قرار دے دیا جاتا ہے،جب اس کی موت آتی ہے تو اس کا ایک گناہ بھی بخشش ومعافی کے قابل نہیں ہوتا اور قیامت کے دن یہ شخص خالداً ومخلداً (ہمیشہ ہمیشہ کیلئے) واصلِ جہنم ہوجائے گا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: [ وَمَنْ يَّكْفُرْ بِالْاِيْمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهٗ ۡ وَهُوَ فِي الْاٰخِرَةِ مِنَ الْخٰسِرِيْنَ Ĉ۝ۧ][1]
[1] المائدۃ:۵