کتاب: دوستی اور دشمنی کا اسلامی معیار - صفحہ 11
یادرکھیئے،عقیدہ ’’الولاء والبراء‘‘ ایمان کا سب سے مضبوط کنڈا ہے،بلکہ صحت وقبول ایمان کی بنیادی شرط ہے،اس عقیدہ کی بعض صورتیں ایسی ہیں جن میں خلل یا اضطراب، نواقضِ ایمان میں شمار ہوتا ہے۔ ولاء اور براء اگرچہ دونوں قلبی اعمال ہیں،لیکن ان دونوں کا مظہر بندے کے ظاہری اعمال وتصرفات ہیں،کچھ ظاہری علامات ہیں جن سے ولاء یعنی مؤمنین سے الفت ومحبت اور براء یعنی کفارومشرکین سے نفرت وعداوت کا اظہار ہوتا ہے،ان صور وعلامات کا تفصیلی بیان زیرِ نظر رسالہ میں موجود ہے۔ شیخ عبد اللطیف بن حسن آل شیخ فرماتے ہیں: فا لولاء للمؤمنین یکون بمحبتھم لایمانھم ونصرتھم والنصح لھم والدعاء لھم والسلام علیھم وزیارۃ مریضھم وتشییع میتھم واعانتھم والرحمۃ بھم وغیر ذلک. وا لبراء من الکفار تکون ببغضھم دینا،ومفارقتھم وعدم الرکون الیھم اوالاعجاب بھم والحذ ر من التشبہ بھم وتحقیق مخالفتھم شرعا وجھادھم بالمال واللسان والسنان ونحو ذلک من مقتضیات العداوۃ فی ﷲ.(انتہی کلامہ) ترجمہ: مؤمین سے ولاء کی علامات یہ ہیں کہ ان سے ان کے مؤمن ہونے کی وجہ