کتاب: دن اور رات میں 1000 سے زیادہ سنتیں - صفحہ 96
وَالْإِنْجِیْلِ وَالْفُرْقَانِ أَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ کُلِّ شَیْئٍ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِیَتِہٖ اَللّٰہُمَّ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَیْسَ قَبْلَکَ شَیْئٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَیْسَ بَعْدَکَ شَیْئٌ وَأَنْتَ الظَّاہِرُ فَلَیْسَ فَوْقَکَ شَیْئٌ وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَیْسَ دُوْنَکَ شَیْئٌ اِقْضِ عَنَّا الدَّیْنَ وَأَغْنِنَا مِنَ الْفَقْرِ﴾ [مسلم]
’’ اے اللہ ! اے سات آسمانوں کے رب ! اے عرشِ عظیم کے رب ! اے ہمارے اور ہر چیز کے رب ! اے دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والے ! اے تورات،انجیل اور قرآن کو اتارنے والے ! میں ہر اس چیز کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں جس کی پیشانی کو تو نے پکڑ رکھا ہے۔اے اللہ ! تو ہی اول ہے،پس تجھ سے پہلے کوئی چیز نہیں۔اور تو ہی آخر ہے،پس تیرے بعد کوئی چیز نہیں۔اور تو ہی ظاہر ہے،تجھ سے اوپر کوئی چیز نہیں۔اور تو ہی باطن ہے تیرے ورے کوئی چیز نہیں۔ہماری طرف سے قرضہ ادا کردے اور ہمیں فقیری سے نکال کر غنی کردے۔‘‘
٭ سورۃ البقرۃ کی آخری دو آیات کا پڑھنا۔جن کی فضیلت کے بارے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
’’ جو شخص انھیں رات میں پڑھ لے اسے یہ کافی ہو جاتی ہیں۔‘‘ [بخاری،مسلم]