کتاب: دن اور رات میں 1000 سے زیادہ سنتیں - صفحہ 7
جائے۔اور آج ہماری یومیہ زندگی میں کتنی سنتیں ضائع ہو چکی ہیں،تو کیا اس پر بھی ہمیں کبھی افسوس ہوا؟اور کیا ہم نے انھیں اپنی عملی زندگی میں نافذ کرنے کی کبھی کوئی سنجیدہ کوشش کی ہے؟
حقیقت میں یہ ایک بہت بڑا المیہ ہے کہ آج ہم دینار ودرہم کو سنت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں،جس کی دلیل یہ ہے کہ اگر لوگوں سے یہ کہا جائے کہ جو شخص ایک سنت پر عمل کرے گاتو اسے اتنے پیسے دیے جائیں گے !توآپ دیکھیں گے کہ تمام لوگ اپنی زندگی کے تمام معمولات میں صبح سے لیکر شام تک زیادہ سے زیادہ سنتوں پر عمل کرنے کی کوشش کریں گے کیونکہ انہیں ہر سنت پر عمل کے بدلے میں پیسہ نظر آرہا ہوگا۔لیکن خدارا یہ بتائیے کہ کیا یہ مال اس وقت آپ کو کوئی فائدہ پہنچا سکے گا جب آپ کو قبر میں لٹا دیا جائے گا اور آپ پر مٹی ڈال دی جائے گی؟فرمان الٰہی ہے:
﴿بَلْ تُؤْثِرُوْنَ الْحَیَاۃَ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃُ خَیْرٌ وَّأَبْقٰی﴾
’’ لیکن تم تو دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو حالانکہ آخرت بہت بہتر اور بہت بقا والی ہے۔‘‘ [الاعلیٰ:۱۶،۱۷]
یاد رہے کہ اس رسالے میں جس سنت کا ذکر کیا گیا ہے اس سے