کتاب: دل کا بگاڑ - صفحہ 39
سیّدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:
’’دنیا میٹھی سر سبز ہے اور اللہ تعالی تمہیں اس میں خلیفہ ونائب بنانے والا ہے پس وہ دیکھے گا کہ تم کیسے اعمال کرتے ہو۔پس دنیا سے بچو اور عورتوں (کے فتنہ میں مبتلا ہونے) سے بچو۔‘‘[1]
سیّدنا عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے ایک آدمی فضالہ بن عبید سے ملنے کے لیے گئے ، وہ اس وقت مصر میں مقیم تھے۔ جب ان کے پاس پہنچے تو کہا: ’’ میں تمہارے پاس زیارت کے لیے نہیں آیا، لیکن میں اور آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث سنی تھی۔ میں اس امید پر آپ کے پاس آیا ہوں کہ شاید آپ کے پاس اس کے بارے میں کوئی علم ہو۔ انہوں نے پوچھا: وہ کون سی حدیث ہے؟ انہوں نے بتایا کہ ایسے ایسے حدیث ہے۔ تو فرمایا: کیا وجہ ہے کہ میں آپ کو پراگندہ [غبار آلود ] حالت میں دیکھتا ہوں ، حالانکہ آپ اس علاقہ کے امیر [گورنر ] ہیں؟ تو جواب میں فرمایا:
’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں بکثرت زیب و زینت اختیار کرنے سے منع فرمایا کرتے تھے۔‘‘
پھر پوچھا: کیا وجہ ہے کہ میں آپ کو ننگے پاؤں دیکھ رہا ہوں؟
فرمایا:’’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں حکم دیا کرتے تھے کہ ہم کبھی کبھار ننگے پاؤں چلا کریں۔‘‘[2]
ہاں!نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انھیں کبھی کبھار ننگے پاؤں چلنے کا حکم دیا کرتے تھے تاکہ ان کے پاؤں سخت ہوجائیں، اور مختلف قسم کی جگہوں پر چلنے کے عادی ہوجائیں؟
سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ اے اللہ ! آل ِ محمد کا رزق ان کے لیے بقدر کفایت کردے۔‘‘[3]
[1] صحیح مسلم، کتاب الذکر و الدعاء، باب أکثر أہل الجنۃ.
[2] ابو داؤد کتاب الترجل، باب النھی عن کثیر من الارفاء:۴۱۶۰؛ صححہ الألباني رحمہ اللّٰہ.
[3] صحیح مسلم ، کتاب الزکوٰۃ، باب فی الکفاف والقناعۃ:۱۰۵۵.