کتاب: دل کا بگاڑ - صفحہ 35
کے پیچھے پڑ گئے ، اللہ تعالیٰ کے حکم سے تکبر کیا اور اکڑ گئے ، اور اللہ کی راہ سے روکنے لگے؛ کلام عرب میں یہی لوگ عیش پرست ہیں؛جن پر انعام کیا گیا ہو، اور وہ لذتوں میں پلے بڑھے ہوں۔‘‘
۲۔عیش پرستی آخرت میں عذاب کا سبب:
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿ فَخَلَفَ مِنْ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ أَضَاعُوا الصَّلَاةَ وَاتَّبَعُوا الشَّهَوَاتِ فَسَوْفَ يَلْقَوْنَ غَيًّا ﴾ (مریم: ۵۹)
’’پھر ان کے بعد ایسے نالائق جانشین ان کی جگہ آئے جنھوں نے نماز کو ضائع کر دیا اور خواہشات کے پیچھے لگ گئے تو وہ عنقریب گمراہی کو ملیں گے۔‘‘
کعب الاحبار رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’اللہ کی قسم ! میں اللہ کی کتاب میں منافقین کی یہ صفات پاتا ہوں:
شراب نوش،تارک نماز ،گیت گانے والے ،فجر اور عشاء کی نمازوں سے سو جانے والے ، کام پر جانے میں تاخیر کرنے والے ، نماز جمعہ ترک کرنے والے۔‘‘
پھریہ آیت پڑھی:
﴿فَخَلَفَ مِنْ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ أَضَاعُوا الصَّلَاةَ وَاتَّبَعُوا الشَّهَوَاتِ فَسَوْفَ يَلْقَوْنَ غَيًّا ﴾ (مریم: ۵۹)
’’پھر ان کے بعد ایسے نالائق جانشین ان کی جگہ آئے جنھوں نے نماز کو ضائع کر دیا اور خواہشات کے پیچھے لگ گئے تو وہ عنقریب گمراہی کو ملیں گے۔‘‘[1]
۳۔دنیا میں ہلاکت کا سبب:
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿ وَكَمْ قَصَمْنَا مِنْ قَرْيَةٍ كَانَتْ ظَالِمَةً وَأَنْشَأْنَا بَعْدَهَا قَوْمًا
[1] ابن ابی حاتم ، الدر المنثور: ۵/۵۲۶.