کتاب: دل کا بگاڑ - صفحہ 33
آسائش حیات کی تعریف
لغوی معنی:…اس کے لیے عربی زبان میں ’’ التُرْفُ ‘‘کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔ جس کا عام فہم معنی ہے: ’’ نعمتوں میں وسعت اور پر آسائش زندگی۔‘‘ کہا جاتا ہے: ’’أَترَفَ فُلاَنٌ فَہُوَ مُتْرِفٌ‘‘ فلاں انسان عیش پرست ہے یعنی پر آسائش زندگی گزار رہا ہے۔‘‘
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿ وَأَتْرَفْنَاهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ﴾ (المؤمنون:۳۳)
’’اور ہم نے انہیں دنیاوی زندگی میں خوشحال کر رکھا تھا۔‘‘
نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَاتَّبَعَ الَّذِينَ ظَلَمُوا مَا أُتْرِفُوا فِيهِ وَكَانُوا مُجْرِمِينَ ﴾ (ہود: ۱۱۶)
’’ ظالم لوگ تو اس چیز کے پیچھے پڑ گئے جس میں انہیں آسودگی دی گئی تھی اور وہ گناہ گار تھے۔‘‘
نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَارْجِعُوا إِلَى مَا أُتْرِفْتُمْ فِيهِ ﴾ (الأنبیاء: ۱۳)
’’اور جہاں تمہیں آسودگی دی گئی تھی وہی واپس لوٹو۔‘‘
نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿أَخَذْنَا مُتْرَفِيهِمْ ﴾ (المؤمنون: ۶۴)
’’ ہم نے ان کے آسودہ حال لوگوں کو پکڑ لیا۔‘‘
یہی وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: