کتاب: دل کا بگاڑ - صفحہ 31
مقدمہ ازمصنف
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ،وَالصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی اَشْرَفِ الْاَنْبِیَائِ وَالْمُرْسَلِیْنَ ، نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ۔ أما بعد !
بیشک عیش پرستی و آسائش پسندی خطرناک بیماری اور مہلک مرض ہے۔ جب یہ مرض کسی امت میں گھر کر جاتا ہے تو اس کے عزائم کو خاک میں ملادیتا ہے ، اوراس کی جگہ سستی ، کاہلی ، کام چوری اور پسماندگی کو چھوڑ جاتاہے اور اس امت کو دنیا کی زندگی کی زیب و زینت میں لگادیتا ہے ، اور دنیا ان کے لیے محبوب ہوجاتی ہے، اور عیش پرستی میں اگر کوئی شخص گرفتار ہو جائے تو یہ اس کی کمزوری کا اعلان اور بودے پن کی نشانی ہے، اور اس کے کاہل بننے اور معاملات کے اس ہاتھوں سے نکل جانے کی دلیل بن جاتی ہے۔ کیونکہ ایسا شخص دنیاوی لذتوں کو محنت و مشقت اور سنجیدگی پر ترجیح دیتا ہے۔ اس مرض کی خطرناکی اور ضرر رسانی کی کثرت کے پیش نظر ہمارے لیے ضروری ہوگیا تھا کہ ہم اس زخم پر اپنا ہاتھ رکھیں اور اس کا علاج کرنے کی کوشش کریں۔
عیش پرستی کی حقیقت کیا ہے؟اس کے نقصانات کیا ہیں؟
اور ہم اپنے ان معاشروں کا کیسے علاج کریں جن میں یہ بیماری جڑ پکڑ گئی ہے؟
اس کتاب میں ہم نے ان سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کی ہے۔میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس کتاب کی تیاری میں کسی طرح کا بھی تعاون کیا۔جس کی بدولت یہ کتاب خوبصورت شکل میں آپ کے ہاتھوں میں ہے۔