کتاب: دل کا بگاڑ - صفحہ 30
ان ہی علمائے حق میں سے ایک معاصر عالم محترم فضیلۃ الشیخ صالح المنجدnہیں۔ جنہیں اللہ تعالیٰ نے رسوخ علم سے نوازا ہے۔ ان کے بارے میں آپ بجا طور پر کہہ سکتے ہیں:
﴿ وَزَادَهُ بَسْطَةً فِي الْعِلْمِ وَالْجِسْمِ ﴾ (البقرۃ: ۲۴۷)
’’اللہ نے اس کو علم اورجسم کی کشائش زیادہ دی ہے۔‘‘
موصوف محترم منجھے ہوئے باوقار عالم اور عابد و زاہد شخص ہیں۔ ان کی تحریروں سے لاکھوں لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔
حال ہی میں انہوں نے ایک نیا سلسلۂ رسائل ’’ اعمال القلوب ‘‘ اور’’ مفسدات قلوب‘‘ شروع کیا ہے۔ جس میں اوّل الذکر میں بارہ رسالے ہیں، جبکہ ثانی الذکر میں دس رسالے ہیں۔
اگرچہ یہ رسالے عرب معاشرہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے لکھے گئے ہیں ، لیکن بالعموم ان موضوعات کا احاطہ ہے، جس سے اس وقت پورا عالم گزر رہا ہے۔
ان کتابچوں کے ترجمے میں لفظی ترجمہ سے ہٹ کر اس مفہوم اور مقصود کو پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو کہ اصل کتابوں میں خود الشیخ نے پیش نظر رکھا ہے۔ تاہم پھر بھی جہاں کہیں وضاحت کی ضرورت پڑی تو اس کے لیے میں نے [] بین القوسین (بڑی بریکٹ ) میں اپنی طرف سے اضافہ کر دیاہے۔ () چھوٹی بریکٹ میں کلام مصنف کی بات کا ہی مفہوم یا وضاحت ہو گی۔ - … - دو ڈیش کے درمیان کلام مصنف کی عبارت کو آگے پیچھے کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود کہیں پر کوئی کمی کوتاہی رہ گئی ہو تو ادارہ کو مطلع کریں ، غلطی کی تصحیح کر دی جائے گی۔ ان شاء اللہ
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ کریم و مہربان ذات ہمیں کتاب و سنت کی سمجھ اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ، آمین برحمتک یا أرحم الراحمین۔
آپ کا بھائی
شفیق الرحمن الدراوی