کتاب: دفاع صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ اجمعین - صفحہ 54
لوگوں کی محبت کو ایمان و عقیدہ کا حصہ سمجھتے ہیں ۔ امام طحاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’اور جو کوئی ان سے بغض رکھتا ہے ‘ یا انہیں اچھے لفظوں میں یاد نہیں کرتا ہم اس سے بغض رکھتے ہیں ۔‘‘[1] اس کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان گرامی ہے: ’’بیشک ایمان کی سب سے مضبوط رسی اللہ کی رضا کے لیے محبت کرنا اور اس کی رضا کے لیے بغض و نفرت رکھنا ہے ۔‘‘[2] اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ اللہ کی رضا کے لیے بغض رکھنے کے سب سے زیادہ مستحق وہ لوگ ہیں جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر طعن و تشنیع کرتے ہیں ۔ دشمنان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ان کا دفاع کرنا؛ان کے جھوٹ پر رد کرنا‘ان کے شکوک و شبہات کا ازالہ کرنا اللہ کی راہ میں سب سے بڑا جہاد ہے۔ ۱۰۔ اقتدا و اتباع کرنا: اہل سنت والجماعت کامنہج اس اساس پرقائم ہے کہ:ان کا افضل ترین علم وہ ہے جس میں وہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے علم کی اتباع و اقتداء کررہے ہوں اور ان کاافضل ترین عمل وہ ہے جس میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اعمال
[1] العقیدۃ الطحاویہ مع شرحہا لابن ابی العز : ص: ۶۸۹۔ [2] أخرجہ الطبراني في المعجم الصغیر (۱؍۳۷۲ برقم ۶۲۴)حسنہ الألباني في السلسلۃ الصحیحۃ (۲؍۶۹۸ برقم: ۹۹۸) حضرت امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں :جو کوئی اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں سے کسی ایک کو گالی دے یا حضرت ابوبکر یا حضرت عمر یا حضرت عثمان یا حضرت علی یا حضرت امیر معاویہ یا حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہم میں سے کسی ایک کو گالی دے اوراگر یہ کہے کہ:یہ صحابہ کفر اور گمراہی پر تھے تو اسے قتل کیا جائے گا اور اگر ایسے گالی دے جیسے لوگ آپس میں ایک دوسرے کو برا بھلا کہتے ہیں تو پھر اسے بہت سخت سزا دی جائے گی۔ [الشفاء فی حقوق مصطفی ص ۲۹۹] امام ابوبکر المروزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’میں نے ابو عبداللہ سے ان لوگوں کے متعلق حکم پوچھا جو حضرت ابوبکر و عمر اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہم پر دشنام طرازی کرتے ہیں ۔ تو آپ نے فرمایا :میں نہیں سمجھتا کہ ایسا کرنے والے اسلام پر ہیں ۔‘‘ [السنۃ للخلال۳؍۴۹۳] امام ابو زرعہ رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’جب آپ کسی کو دیکھیں کہ وہ اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں کوتاہی[تنقیص] کررہا ہو تو جان لیجیے کہ وہ زندیق ہے۔‘‘ [الکفایہ فی علم الروایہ ص:۹۷] امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’جب آپ کسی کو دیکھیں کہ وہ اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر برے الفاظ میں کررہا ہو تو اس کے اسلام میں شک کریں ۔‘‘ [شرح أصول اعتقاد أہل السنۃ للالکائی(۷؍۱۲۵۲)]