کتاب: دفاع صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ اجمعین - صفحہ 415
ہم عشاء کی نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، جب آپ سجدہ کرتے تو حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہما آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پشت مبارک پر چڑھ جاتے، جب آپ سجدہ سے سر اٹھاتے تو بہت پیار اور نرمی کے ساتھ سراٹھاتے۔ پھر جب سجدہ کرتے تو یہ دونوں صاحبزادے دوبارہ ایسے ہی کرتے۔ جب آپ نے نماز پڑھ لی تو میں نے عرض کیا: کیا انھیں ان کی ماں کے پاس نہ لے جاؤں ؟ فرماتے ہیں : ’’اتنے میں ایک بجلی چمکی اور وہ دونوں اس وقت تک اس کی روشنی اور چمک میں رہے، حتیٰ کہ وہ دونوں اپنی ماں کے پاس چلے گئے۔‘‘[1] سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ وَبِحَمْدِکَ أَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَاَتُوْبُ اِلَیْکَ۔ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِہٖ وَصَحْبِہِ وَبَارِکْ وَصَلَّی وَسَلِّمْ عَلَیْہِ تَسْلِیْمًا کَثِیْرًا۔ وَ آخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔ ٭٭٭
[1] سیر اعلام النبلاء: ۳؍۲۵۶۔