کتاب: دفاع صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ اجمعین - صفحہ 32
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی ایک احادیث میں ان سے محبت کے واجب ہونے کا حکم دیا ہے اوریہ بھی بتایا ہے کہ ان [صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ] کی محبت ایمان کی نشانی ہے ، اور ان سے بغض و نفرت منافق ہونے کی نشانی ہے۔ جب انصار کے حق میں یہ بات ثابت ہوگئی تو بلاشبہ مہاجرین اس کے زیادہ حق دار اور درجہ میں اولویت رکھتے ہیں ۔ اس لیے کہ اجمالی طور پر مہاجرین انصار سے افضل ہیں ۔ کیونکہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی نصرت بھی ہر طرح سے کی ہے اور آپ کی خاطر اپنے گھربار کو چھوڑ کر ہجرت بھی کی ہے۔[1] کتاب و سنت کے وہ تمام دلائل جو کہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کی جانے والی محبت کی فضیلت پر دلالت کرتے ہیں ؛ وہ تمام اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت پر بھی دلالت کرتے ہیں ؛ اس لیے کہ وہ تمام لوگوں سے بڑھ کر اس محبت اور دوستی کے حق دار ہیں ۔ امام طحاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ سے محبت کرتے ہیں ‘ اور ان میں سے کسی ایک کی محبت میں افراط سے کام نہیں لیتے اور نہ ہی ان میں سے کسی ایک سے برأت کا اظہار کرتے ہیں اور جو کوئی ان سے بغض رکھتا ہے ‘ یا انہیں اچھے لفظوں میں یاد نہیں کرتا ہم اس سے بغض رکھتے ہیں ۔ ان کی محبت دین، ایمان اور احسان ہے اور ان سے بغض رکھنا : کفر ‘ نفاق ‘ اور سر کشی ہے ۔‘‘[2] یہاں پر اس سلسلہ میں ایک بہت ہی لطیف اور عمدہ قول نقل کیا جا رہا ہے ۔امام لالکائی نے امام مالک رحمہ اللہ
[1] ((اَلْأَنْصَارُ لَا یُحِبُّہُمْ إِلَّا مُؤْمِنٌ، وَ لَا یُبْغِضُہُمْ إِلَّا مُنَافِقٌ ؛ فَمَنْ أَحَبَّہُمْ أَحَبَّہُ اللّٰہُ وَ مَنْ أَبْغَضَہُمْ أَبْغَضَہُ اللّٰہُ)) [البخاری ح: ۳۷۸۳؛ ومسلم ح: ۷۵] ’’ انصار سے مؤمن کے علاوہ کوئی بھی محبت نہیں کرسکتا ؛ اور منافق کے علاوہ کوئی بھی ان سے بغض نہیں رکھ سکتا۔ جس نے ان سے محبت کی ، اللہ تعالیٰ اس سے محبت کرتے ہیں ، اور جس نے ان سے بغض رکھا ،اللہ تعالیٰ اس سے بغض رکھتے ہیں ۔‘‘ اورصحیح مسلم میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’لَا یُبْغِضُ الْاَنْصَارَ رَجُلٌ یُؤُمِنُ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْآخِرِ ۔‘‘ [صحیح مسلم ح: ۷۶۔ ] ’’ جو انسان اللہ تعالیٰ پر او رآخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو، وہ انصار سے بغض نہیں رکھ سکتا ۔‘‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : اس ذات کی قسم ! جس نے دانے کو پھاڑا ؛ اورنفس [جان] کو پیدا کیا !بیشک نبی أمی صلی اللہ علیہ وسلم کامیرے ساتھ یہ عہد ہے ، مجھ سے مؤمن کے علاوہ کوئی محبت نہیں کرے گا اور منافق کے علاوہ کوئی بغض نہیں رکھے گا۔‘‘ [صحیح مسلم ح:۷۸۔ ] ان نصوص کی بناپر ؛اور ان کے علاوہ وہ نصوص جو اس معنی میں آئی ہیں ؛ [ان کی بناپر] اہل سنت و الجماعت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام صحابہ رضی اللہ عنہم سے محبت کرتے ہیں اور ان کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتے اوراسی بات کا انہوں نے اپنے اقوال اور کتب میں حکم دیا ہے ۔  شرح العقیدۃ الواسطیۃ لابن عثیمین ۲؍۲۵۶۔ [2] العقیدۃ الطحاویہ مع شرحہا لابن ابی العز : ص: ۶۸۹۔