کتاب: دفاع صحابہ و اہل بیت رضوان اللہ اجمعین - صفحہ 13
اظہار کرتے ہیں جن کے دلوں میں اس مقدس جماعت کے خلاف کینہ و بغض پایا جاتا ہے۔ اہل سنت اس فرمان الٰہی کے مصداق ہیں : ﴿وَالَّذِينَ جَاءُوا مِنْ بَعْدِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلًّا لِلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّكَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ﴾(الحشر:۱۰) ’’اور جو ان کے بعد آئے، وہ کہتے ہیں اے ہمارے رب! ہمیں اور ہمارے ان بھائیوں کو بخش دے جنھوں نے ایمان لانے میں ہم سے پہل کی اور ہمارے دلوں میں ان لوگوں کے لیے کوئی کینہ نہ رکھ جو ایمان لائے، اے ہمارے رب! یقیناً تو بے حد شفقت کرنے والا، نہایت رحم والا ہے۔‘‘ اس میں کوئی شک نہیں کہ اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا آپ کی امت پر بہت بڑا حق ہے اور اس حق کا تقاضا ہے کہ گاہے گاہے ان کا ذکر خیر کرتے رہنا چاہیے۔ خصوصاً اس صورت حال میں جب کہ بیمار دل لوگوں کی طرف سے ان پر تیر و تفنگ برسائے جارہے ہوں اور وہ ہر ایک سبب اور وسیلہ بروئے کار لاتے ہوئے ان کے خلاف نفرتوں کے زہر پھیلا رہے ہوں اور اتنی مضبوطی سے راہِ شیطان میں اپنی جانیں اور مال خرچ کر رہے ہوں اور بہت سارے سادہ لوح اور ان پڑھ عوام اہل سنت بھی ان کے دھوکے میں آکر متأثر ہوجائیں تو پھر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے دفاع میں اپنی تحریری و تقریری اور دیگر صلاحیتیں بروئے کار لانا ضروری ہو جاتا ہے۔ اب حالت تو یہ ہوگئی ہے کہ[ بہت ساری جماعتیں اور سیاسی و مذہبی تنظیمیں ]جدید صحافت اور وسائل نشرو اشاعت کا استعمال کرتے ہوئے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے خلاف شکوک و شبہات کو ہوا دے رہے ہیں اور ایک بہت بڑا فتنہ پھیل چکا ہے۔ واللّٰہ المستعان ۔ ان حالات میں ادارہ نے مناسب سمجھا کہ اہل اسلام کو یہ باور کرایا جائے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی عظمت کا دفاع علمی طریقہ سے ان پر واجب ہے۔ اس کا اسلوب بھی انتہائی مختصر ، واضح اورمنہج میں عقیدہ اہل سنت و الجماعت کے مطابق ہو اور اس کی تائید میں کتاب و سنت اور آثار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے دلائل بھی پیش کیے جائیں ، تاکہ عوام الناس میں صحابہ کرام و اہل بیعت رضی اللہ عنہم کی محبت کو اُجاگر کیا جا سکے۔ پس اللہ تعالیٰ سے مدد کے طلب گار ہوتے ہوئے اس سے اجر و ثواب کی امید پریہ کتاب شائع کی جارہی ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے شرف قبولیت سے نواز دے اور لوگوں کے لیے فائدہ مند بنادے۔ مدیر دار المعرفہ پاکستان