کتاب: دینی تعلیم و تربیت کے اصول و آداب - صفحہ 76
ان کی حکیمانہ نظرِ شفقت اور نظرِ تربیت ہمیشہ مولانا ابو الحسن علی میاں ندوی پر اثر انداز رہی،ان کی تربیت پر ان کے مبارک اثرات بھی پڑتے رہے،لیکن خاص طور پر ان کی والدہ صاحبہ کی مشفقانہ نظرِ تربیت اور نیک دعائیں مولانا کے ساتھ برابر متواصل طور پر قائم رہیں۔ خاندان میں اگرچہ زمین داری کا بھی ماحول رہا،لیکن اس وقت کی زمین داری سے کوئی خاص آمدنی نہیں تھی۔زمین داری ویسے بھی بہت سے معاملات اور مقدمات کا سلسلہ دراز رکھتی۔زمین دار کسی جور و ظلم کے بغیر پنپ نہیں سکتا۔بہت سے فتنوں اور مشغولیتوں میں یہ زمین داری متعلقہ لوگوں کو منہمک رکھتی ہے،جیسا کہ اکبر الٰہ آبادی نے اپنے اشعار میں تجربے کے بعد لکھا ہے ع سارے عملہ کے ناز بردار ہیں آپ محتاج در وکیل و مختار ہیں آپ آوارہ منتشر ہیں مانندِ غبار معلوم ہوا مجھے کہ زمین دار ہیں آپ زمین دارانہ کاروبار میں ہر ایک چیز کی فکر اور ہر سامان کے مہیا رکھنے کا تقاضا ہوتا رہتا ہے۔کاشت کاری کا سامان یا ٹریکٹر کا سامان،اس کا تیل پٹرول،پرزہ پاٹ وغیرہ کی برابر فکر لگی رہتی ہے،جیسا کہ اکبر الٰہ آبادی نے اپنے تجربے کی بنا پر کہا ہے ع ذرہ ذرہ سے لگاوٹ کی ضرورت ہے یہاں عافیت چاہیے جو انساں تو زمین دار نہ ہو