کتاب: دینی تعلیم و تربیت کے اصول و آداب - صفحہ 74
ہے کہ حافظ شیرازی نے اپنے محبوب کے وصل کے لیے اسی شہر کو منتخب کیا۔ اگر آں ترک شیرازی بدست آرد دلِ مارا بحال ہندوش بخشم سمرقند و بخارا را ’’اگر وہ ترک شیرازی ہمارا دل قبضے میں لے لے تو ہم اس کے ہندو کو فوراً سمرقند و بخارا عطا کر دیں گے۔‘‘ اسی سرزمین بخارا سے بوعلی سینا نکلے،جن کو فلسفۂ یونان اور طب و منطق کا معلمِ ثانی کہا جاتا ہے۔منصبِ وزارت تک پہنچ کر 428ھ کو انھوں نے وفات پائی۔ علامہ عبیداﷲ صاحب مبارکپوری مرعاۃ المفاتیح میں لکھتے ہیں کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی ماں کی گود میں پرورش پائی،پھر نابینا ہو گئے۔اطبا ان کے علاج سے عاجز رہے اور ان کی والدہ برابر روتی رہیں۔ابراہیم علیہ السلام نے ان کو خواب میں بشارت دی کہ اﷲ تعالیٰ نے تیری کثرت سے کی جانے والی دعاؤں کو قبول کیا اور تیرے بیٹے کی آنکھوں کو بینا کر دیا۔ اسی طرح امام بخاری رحمہ اللہ نے علم کی گود میں پرورش پائی اور فضل و کرم کا آپ دودھ پیتے رہے۔ساری باتیں:امام بخاری کی والدہ کی تربیت،حفظِ حدیث کا شوق اور کثرتِ علم و فضل کا تذکرہ تمام محدثین و شارحینِ حدیث و تاریخ و سیر والوں نے اپنی اپنی کتابوں میں درج کیا ہے۔ چنانچہ شیخ دہلوی رحمہ اللہ نے اشعۃ اللمعات صفحہ:9 میں،علامہ قنوجی رحمہ اللہ نے کتاب اتحاف النبلاء صفحہ:449 میں،ملا علی قاری نے مرقاۃ صفحہ:13 میں،