کتاب: دینی تعلیم و تربیت کے اصول و آداب - صفحہ 56
سے کوئی حصہ نہ لیا۔تجھ سے یہ آسان سا کام نہ ہو سکا،یعنی مٹی کا یہ انبار انسان نہ بن سکا۔‘‘ ڈاکٹر اقبال کہتے ہیں کہ والد صاحب کی اس نصیحت سے میں بہت شرمندہ ہوا اور ہمیشہ سائلوں کی خدمت اور قدر کرنے لگا۔ اس واقعے سے معلوم ہوا کہ والدین کی تربیت کا اولاد پر خاص اثر پڑتا ہے اور اولاد اگر ازلی و ابدی شقی(بدبختی) کے درجے میں نہ ہو تو ضرور ماں باپ کی تربیت و اصلاح قبول کرے گی اور معاشرے میں صالح اور مصلح بنے گی۔ والدین کی تربیت بھی اثر انداز ہوتی ہے اسی طرح باپ کی تربیت کا ایک واقعہ مدن پورہ بنارس کے ایک رئیس اعظم کا ہے کہ مدن پورہ میں حاجی عبدالرحمان صاحب کی کوٹھی میں دس بجے بیوپار کا کام زور و شور سے ہو رہا تھا کہ ایک سائل آ گیا اور اس نے اپنا سوال پیش کر دیا۔ وہ سائل کوئی مولوی صاحب تھے،ان سے مولانا عبدالمتین صاحب مرحوم نے کہا کہ آپ لوگ بے وقت آ جاتے ہیں،کاروبار کے عین شباب کے وقت اور کافی مشغولیت رہتی ہے،کسی کا حساب چکانا ہے،کسی مال اور ساڑی کا معاینہ کرنا ہے،کسی کو ریشم وغیرہ دینا ہے،کسی کو کام کی نوعیت بتانا ہے اور کسی کو واپس شدہ مال کی بابت کاریگروں کو سمجھانا ہے کہ خریدار نے اس طرح کا مال مدراس میں مانگا ہے،اس طرح مشغول کاروبار میں آپ لوگ سوال کر کے ہمیں ڈسٹرب کرتے ہیں۔ چنانچہ وہ سائل شرمندہ ہو کر واپس چلے گئے،انھوں نے اپنی زبان روک