کتاب: دینی تعلیم و تربیت کے اصول و آداب - صفحہ 44
ایسے روشن ضمیر،اصحابِ دل،بیدار مغز،حوصلہ مند،مستعد،کارگزار،جہاد کے صفِ اول کے مجاہدین پیدا ہوئے اور ایسے ایسے زبردست علما،فضلا،صلحا،اتقیا،ابرار،خدا کی راہ میں بے محابا خرچ کرنے والے اسخیا،اصحابِ ثروت پیدا ہوئے کہ ان کی مثال پیش کرنے سے ساری دنیا عاجز ہے کہ کس کس کا نام لیا جائے اور کن کن اوصاف کو نمایاں کیا جائے۔ اکبر الٰہ آبادی نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم و تلقین اور تربیت و تزکیہ کے اثرات پر کیا خوب لکھا ہے: در فشانی نے تیرے قطروں کو دریا کر دیا دل کو روشن کر دیا،آنکھوں کو بینا کر دیا خود نہ تھے جو راہ پر اوروں کے ہادی بن گئے کیا نظر تھی جس نے مُردوں کو مسیحا کر دیا نیز مفکرِ ملت علامہ اقبال نے لکھا ہے: بہ مصطفی برساں خویش را کہ دیں ہمہ اوست اگر باو نہ رسیدی تمام بولہبی ست ’’اپنے آپ کو مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا متبع بنا،اگر تو ایسا نہ کر سکا تو یہ سب بولہبی ہے۔‘‘ چونکہ ہم زمانۂ حال کی کچھ جگ بیتی و آپ بیتی سنانا چاہتے ہیں،جو علما،مدرسین اور والدین کے صحیح تعلیم و تربیت اور ہمہ وقتی نگہبانی و نگرانی سے تعلق رکھتی ہیں،اس لیے اس مختصر مقالے میں اصحابِ کرام،تابعین عظام،محدثین،واعظین