کتاب: دینی تعلیم و تربیت کے اصول و آداب - صفحہ 40
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اپنی چچی سے زنا کرے گا؟ کہا:یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم!اپنی چچی سے کون زنا کرے گا؟ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:واقعتا کوئی شریف آدمی اپنی ماں سے،اپنی خالہ سے،اپنی بہن سے،اپنی پھوپھی سے اور اپنی چچی سے زنا پسند نہیں کرے گا،اسی طرح کوئی بھی آدمی پسند نہیں کرے گا کہ اس کی ماں،اس کی خالہ،اس کی بہن،اس کی پھوپھی،اس کی چچی سے زنا کیا جائے۔ تو اے بھائی!اب تو کس سے زنا کرے گا؟ یہ بات بہت معقول تھی،جو اس کی سمجھ میں آ گئی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقۂ تفہیم،حکیمانہ تربیت اور تزکیۂ نفوس کے سبب اس کا باطن روشن ہو گیا۔اُس نے کہا:یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم!میں اب کسی سے زنا نہیں کروں گا اور اسلام پر اب پوری طرح عمل کروں گا۔[1] دوسرا واقعہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں دس برس تک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہا۔شب و روز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں میرا قیام تھا۔میری ماں امِ سلیم رضی اللہ عنہا نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے مجھے بطور تحفہ پیش کیا اور یہ کہا تھا: ’’إِنَّ رِجَالَ الْأَنْصَارِ وَنِسَائَھُمْ قَدْ أَتحْفَوکَ غَیْرِي‘‘[2] ’’انصار کے مردوں اور عورتوں نے،میرے سوا،سب نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو
[1] مسند أحمد(۵؍۲۵۶) السلسلۃ الصحیحۃ(۳۷۰) [2] المعجم الأوسط(۶؍۱۲۳) المعجم الصغیر(۲؍۱۰۰)(تاریخ صغیر للإمام البخاري)