کتاب: دینی تعلیم و تربیت کے اصول و آداب - صفحہ 19
2۔ ((اِحْفَظِ اللّٰہَ تَجِدْہُ تُجَاھَکَ))
’’تم اﷲ تعالیٰ کی حدود سے تجاوز نہ کرنا،مشکلات میں اس کی مدد کو شاملِ حال پاؤ گے۔‘‘
3۔ ((إِذَا سَأَلْتَ فَاسْأَلِ اللّٰہَ))
’’تم جب بھی کچھ مانگو تو صرف اﷲ تعالیٰ ہی سے مانگو۔‘‘
4۔ ((وَإِذَا اسْتَعَنْتَ فَاسْتَعِنْ بِاللّٰہِ))
’’اور(مشکلات و مصائب میں ) جب بھی مدد طلب کرو تو صرف اﷲ تعالیٰ ہی سے مدد طلب کرنا۔‘‘
5۔ ((وَاعْلَمْ أَنَّ الْأُمَّۃَ لَوِ اجْتَمَعَتْ عَلیٰ أَنْ یَّنْفَعُوْکَ بِشَیْئٍ لَمْ یَنْفَعُوْکَ بِشَیْئٍ قَدْ کَتَبَہُ اللّٰہُ لَکَ،وَإِنِ اجْتَمَعُوْا عَلیٰ أَنْ یَّضُرُوْکَ بَشَیْئٍ لَمْ یَضُرُّوْکَ إِلَّا بَشَیْئٍ قَدْ کَتَبَہُ اللّٰہُ عَلَیْکَ))
’’اور اس بات پر اچھی طرح سے یقین کر لو کہ اگر تمام لوگ مل کر تمھیں نفع پہنچانا چاہیں تو وہ تمھیں محض اتنا نفع پہنچا سکیں گے،جتنا اﷲ تعالیٰ نے تمھاری قسمت میں لکھ دیا ہے اور اگر وہ سب کے سب مل کر تمھیں کوئی نقصان پہنچانا چاہیں تو وہ آپ کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتے سوائے اس نقصان کے جو اﷲ تعالیٰ نے آپ کی قسمت میں لکھ دیا ہوا ہے۔‘‘
6۔ ((رُفِعَتِ الْأَقْلَامُ وَجَفَّتِ الصُّحُفُ))
’’(تقدیر لکھنے والے) قلم اٹھا لیے گئے ہیں اور صحیفے خشک ہو چکے ہیں۔‘‘